تنازع کشمیر کا پرامن حل      

Dec 24, 2021

     مودی سرکار نے کشمیریوں کی جنت ہتھیانے کے لیے سازشوں ظلم و بربریت کا گھناؤنا کھیل جاری رکھا ہوا ہے وادی کی خصوصی حیثیت بدل دی گئی کشمیری عوام کو اپنی مرضی کے اصولوں پر چلانے کے لئے زبردست کوششیں کی گئیں مقبوضہ وادی میں نوجوانوں کو نشے کا عادی بنانے کا جال بچھانے کی بھی کوششیں کی گئیں مودی سرکار کا خیال یہ تھا کہ سوا کروڑ کی آبادی میں نشے کو اس حد تک پھیلایا جائے گا کہ نوجوان آزادی حاصل کرنے کے جذبے سے عاری ہو جائیں اور اس بری لت میں لگ کر بکھر جائیں بھارت مقبوضہ وادی کی نوجوان نسل کو مفلوج کرنے کے اس حربے کو آزما کر تحریک آزادی کو نہیں کچل سکتا کشمیری بھارت سے آزادی حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہیں مودی سرکار کا ایجنڈا بے نقاب ہو چکا ہے بھارت کا جمہوری چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے .مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت نیسنجیدگی کا مظاہرہ کرنے کے بجائے صرف اور صرف دہشت گردی کے ذریعے تحریک کو کچلنے کی کوششیں کی تاہم آج تک ناکامی سے دوچار ہوا کشمیریوں کے خلاف اقدامات کرتے ہوئے مودی سرکار نے اپنے زوال کا راستہ ڈھونڈ لیا ہے تحریک کشمیر کے حوالے سے حریت رہنما مکمل طور پر بھارتی حربوں سے آگاہ ہیں اس حوالے سے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ جدوجہد شہداء کے مشن کی تکمیل جاری رکھیں گے پانچ اگست کے بھارتی الزامات کے بعد کشمیری شدید مشکلات کا شکار
 ہیں کشمیریوں کی جدوجہد تاریخ کے انتہائی اہم اور سنگین مراحل میں داخل ہوچکی ہے ایک بھارتی وزیر نے پاکستان پر الزام لگایا ہے کہ مقبوضہ وادی میں پولیس کی گاڑی پر حملہ کرایا گیا ہے واضح رہے کہ حملے میں تین افراد ہلاک اور 12 شدید زخمی ہوئے تھے پاکستان نے بھارت کی طرف سے لگائے گئے اس بے بنیاد الزام کی تردید کی ہے بھارت کی یہ برسوں پرانی عادت ہے واقعات کو پاکستان کے خلاف استعمال کب اور کیسے کرنا ہے اس سلسلے میں بھارت میڈیا کو خاص طور پر استعمال کرتا ہے بھارتی میڈیا مودی سرکار کے جھوٹے پروپیگنڈا کو سچ ثابت کرنے میں مصروف عمل ہوجاتا ہے سری نگر میں پیش آنے والے حالیہ واقعات جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کرنے کے بعد پہلا بڑا واقعہ ہے اس ضمن میں  عرض ہے کہ ہلاک اور زخمی ہونے والے پولیس والے کشمیری نوجوانوں کو شہید کرکے واپس آ رہے تھے اور حادثے کا شکار ہوگئے ماضی میں بھی اس قسم کے حملے ہو چکے ہیں بھارتی پولیس نے حملے کے الزامات میں بڑی تعداد میں کشمیری نوجوانوں کو نہ صرف گرفتار کیا تھا بلکہ تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے خفیہ مقامات پر غائب کر دیا تھا مقبوضہ وادی کی موجودہ صورتحال اس وقت اس واقعے کے بعد انتہائی سنگین ہے پولیس حادثے کے بعد گھر گھر چھاپوں اور گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے پورے شہر کو گھیر لیا گیا ہے بھارتی وزیر دفاع کا پاکستان پر بے باک انداز میں الزام لگانا شرمناک امر ہے بھارتی وزیر کا کہنا ہے کہ پاکستان سے اس واقعہ کا حساب لیا جائے گا بھارت کی کھوکھلی دھمکیاں نہ پاکستان اور نہ ہی تحریک آزادی کشمیر پر  اثر انداز ہوسکتی ہیں عالمی برادری اورخاص طور پر اقوام متحدہ اپنا کردار ادا کرتے ہوئے بھارتی دہشتگردی کا نوٹس لے مودی سرکار پر سفارتی اور معاشی دباؤ ڈال کر کشمیریوں کے خلاف جارحیت کو روکا جائے بھارت غیرانسانی ہتھکنڈوں کے ذریعے آزادی کی تحریکوں کو نہیں روک سکتا جو اندرون بھارت سر اٹھا رہی ہیں اور نہ کشمیریوں کی تحریک آزادی برسوں سے جاری ہے اور جذبہ آزادی کی شمع روشن ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ تنازعہ کشمیر کا پرامن حل جس کے ذریعے کشمیری اپنی مرضی کی زندگی گزار سکتے ہیں پر عمل کیا جائے مسئلہ کشمیر کا حل خطے کے امن و استحکام کے لئے انتہائی ضروری ہے غور طلب بات یہ ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے سلسلے میں امریکہ نے کوئی کردار ادا نہیں کیا بھارت امریکی سرپرستی کی وجہ سے امن کی طرف قدم بڑھانے کے بجائے جنگ جیسے حالات پیدا کرنے کا خواہاں ہے مودی سرکار کی پوری کوشش ہے کہ ہتھیاروں کی خرید و فروخت میں شامل ہو کر خطے میں اجارہ داری قائم کی جائے اقلیتوں اور کشمیریوں کو کچلنے کے لیے اس حکومت نے صرف اور صرف دہشت گردی اور انتہا پسندی کو فروغ دیا سازشوں کے ذریعہ حل طلب مسئلہ کو سرد خانے کی طرف نہیں دھکیلا جا سکتا پوری دنیا مقبوضہ وادی کے حالات سے باخبر ہے اس ضمن میں انسانی حقوق کی تنظیموں کا کردارانتہائی اہمیت کا حامل ہے مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے تاکہ کشمیری بھارتی تسلط سے آزاد ہو سکیں۔

مزیدخبریں