بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان محصورین کا مسئلہ حل کون کرے گا ؟

جدہ کی ڈائری

امیر محمد خان 

انجمن محصورین جدہ نے سقوط ڈھاکہ کے حوالے سے ایک ویب اجلاس کیا جس میں نہ صرف سعودی عرب بلکہ پاکستان ، امریکہ ، کینڈا و دیگر ممالک سے پاکستانیوں نے شرکت کی ۔ اجلاس کی صدارت چیئرمین پی آر سی سید احتشام الدین ارشد نظامی نے کی، مہمان خصوصی معروف دانشور اور سابق سفارت کار ڈاکٹر علی الغامدی تھے. مہمان خصوصی سینئر سفارت کار اور شاعر کرامت غوری تھے۔ احتشام الدین ارشد نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ PRC نصف صدی تک پورے بنگلہ دیش میں قابل رحم حالت میں رہنے والے مظلوم پاکستانیوں کی آواز بلند کرتا رہے گا۔ ڈاکٹر علی الغامدی نے تقریب کے انعقاد پر PRC کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ سقوط ڈھاکہ نہ صرف پاکستان بلکہ پوری مسلم دنیا کے لیے سیاہ دن ہے۔ پاکستان کے قیام میں بنگالیوں کا بہت اہم کردار تھا، پاکستان کا ساتھ دینے والے نہائت کسمپرسی کی حالات میں تاحال کیمپوں میں موجود ہیں پاکستان میں یکے بعد دیگرے آنے والی حکومت نے انہیں وطن واپس لانے کے وعدے کیے .لیکن وہ وعدے پورے نہیں ہوئے انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان پر زور دیتا ہوں کہ وہ انہیں پاکستان میں آباد کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں اور انہیں ان کی حب الوطنی کا صلہ دیں ۔سینئر سفارت کار کرامت غوری نے کہا کہ سقوط ڈھاکہ اندرونی سازش کی وجہ سے ہوا جس کا فائدہ بھارت نے اٹھایا اور ملک توڑنے میں کامیاب ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ سیاست دانوں اور جنرل یحییٰ نے عوامی لیگ کو اقتدار منتقل کرنا پسند نہیں کیا اس لیے اکثریتی حصہ ٹوٹ گیا جو منفرد مثال ہے ورنہ ہمیشہ چھوٹا حصہ ملک سے الگ ہونا چاہتا ہے۔کنوینر سید احسان الحق نے اس میٹنگ پر ڈاکٹر غامدی اور تمام شرکاءکا شکریہ ادا کیا۔اجلاس میں احسان الحق نے قرادادیں پیش کیں جن میں وزیر اعظم عمران خان سے درخواست کی گئی کہ وہ رابطہ ٹرسٹ بحال کریں اور محصورین کی آباد کاری کاری کیلئے پی آرسی کے سیلف فنانس طریقہ کار تجویز پر غور کریں قرادادوںمیں آزدی کشمیر اور شہداءپشاور کو خراج عقیدت پیش کی گئی ۔ایک قرارداد مین ادارہ نوائے وقت کو خراج تحسین پیش کیا گیا مالی امداد کے حوالے سے ۔ مسلم فلاحی تنظیمیں (MW&DO)؛ فرینڈز آف ہیومینٹی (FOH)؛ OBAT مددگار؛ امن کرو؛ IDB اور دیگر تنظیمیں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کے مصائب کے خاتمے کے لیے مدد فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا ۔
ریاض میںانڈس کلچرل فورم کی شاندار تقریب ، سفیر پاکستان نے شرکاءکے ہمراہ رقص کیا 
 سعودی عرب میں انڈس کلچرل اینڈ سوشل فورم کی جانب سے سندھی کلچر ڈے کے حوالے سے تقریب منعقد کی گئی سفارت خانہ پاکستان
 ریاض کے ہال میں منعقد ہونے والی تقریب میں سندھ سے تعلق رکھنے والے پاکستانیوں کے علاوہ پاکستان کے دوسرے صوبوں سمیت آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی شرکت کی سندھی کلچر ڈے کی مناسبت سے تقریب میں ہر سو سندھی تہذیب اور ثقافت کے رنگ نمایاں تھے اور شرکاءنے پرجوش انداز کے ساتھ سندھ کے رنگوں کو اجاگر کیا اس موقعہ پر سفیر پاکستان لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ بلال اکبر کا کہناتھا کہ پاکستان کے تمام علاقائی رنگ اپنی ایک خاص اور الگ پہچان رکھتے ہیں اور پاکستانی ثقافتی رنگ دنیا بھر میں مشہور ہیں سندھ کی دھرتی قدیم روایات اور ثقافت کی امین ہے سندھ باب اسلام بھی ہے کہ یہاں سے پہلی مرتبہ اسلام اس خطے میں داخل ہوا .دوسرا قیام پاکستان کے لئے بھی سندھ اسمبلی نے سب سے پہلے قراداد منظور کی اور حصول پاکستان کے لئے راہ ہموار کی اس لئے وہ سمجھتے ہیں کہ سندھ نے بڑے بھائی کا کردار ادا کیا .یہ ایک خوش آئند بات ہے انڈس کلچرل اینڈ سوشل فورم کے صدر ڈاکٹر مصطفیٰ کمال میمن کا کہنا تھا کہ انڈس کلچرل اینڈ سوشل فورم گزشتہ کئی سالوں سے سعودی عرب میں مقیم ہم وطنوں کے لئے فلاحی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے. اسکے علاوہ ہماری بھرپور کوشش رہی ہے کہ ہم سندھی کلچر ڈے کو ہر سال جوش وخروش کے ساتھ منائیں انڈس کلچرل اینڈ سوشل فورم کے سابق صدر ذیشان قاضی کا کہنا تھا کہ سندھ کی دھرتی محبتوں کی سرزمین ہے. یہاں کے باسی باہمی رواداری اور اپنی قدیم روایات کو زندہ رکھے ہوئے ہیں. سندھ کی ثقافت پاکستان سے نکل کر دنیا بھر میں اپنی شناخت بنا چکی ہے. جس سے پاکستان کے ثقافتی ورثے کو ایک نئی پہچان مل رہی ہے. تقریب میں غلام قادر ملاح سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا .تقریب میں انڈس کلچرل اینڈ سوشل فورم کی جانب سے سفیر پاکستان سمیت دیگر سفارتی افسران کو سندھی اجرک اور ٹوپی پہنائی گئی جبکہ سفیر پاکستان کی اہلیہ کو بھی سندھی شال پیش کی گئی .تقریب میں مقامی گلوکار نعیم سندھی نے سندھی فوک میوزک پیش کرکے خوب سماں باندھا جس پر سفیر پاکستان سمیت دیگر افراد رقص کرتے رہے۔
میمن برادری کا کرکٹ میچ ، جنید سکندرعبدالباقی سکندر مہمان خصوصی میمن ویلفیئر سوسائٹی سا کی جانب سے جدہ سعودی عرب میں ماسا کرکٹ چیمپئن شپ کے نام سے میمن کپ 2021 کا انعقاد کیا گیا۔ اس چیمپئن شپ میں جدہ میں مقیم میمن کھلاڑیوں پر مشتمل کرکٹ کی 4 ٹیموں ماسا رینجرز، میمن اسٹارز، میمن ٹائیگرز اور ایم وائی ڈی ایف سلطان نے حصہ لیا۔ ناک آ¶ٹ کی بنیاد پر ہونے والے مقابلوں میں میمن ٹائیگرز نے ایم وائی ڈی ایف سلطان کو ہرایا جبکہ دوسرے مقابلے میں
میمن اسٹارز نے ماسا رینجرز کو شکست دی۔ ۔تقریب کے مہمان خصوصی معروف سعودی شخصیت چئیرمین سعودی عرب کرکٹ ایسوسی ایشن۔ ویسٹرن ریجن، جناب جنید عبدالباقی اسکندر نے اپنے خطاب میں نوجوانوں کو کھیل اور خصوصا کرکٹ کی طرف مائل کرنے کیلئے ماسا کے اس اقدام کو سراہا اور کہا کہ کھلاڑیوں کو اپنی فٹنس پر خاص طور پر دھیان دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مستقبل میں کرکٹ کے حوالے سے اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔  ۔مہمانان نے وننگ اور رنرزاپ ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کو میڈلز پہنائے۔ ماسا کی جانب سے مہمان خصوصی اور اسپانسرز کو اعزازی شیلڈ سے نوازا گیا۔ماسا کے خزانچی عرفان بھمڑی والا نے دوران کھیل کھلاڑیوں کے رویوں کی تعریف کی اور اسپورٹس کمیٹی کو شاندار چیمپئن شپ کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔ ماسا اسپورٹس کمیٹی کے ہیڈ عاقل تیلی نے کہا کہ اس چیمپئن شپ کا کامیاب انعقاد ایک متحدہ ٹیم ورک کا نتیجہ ہے اور جس کے لئے میں اپنی ٹیم اور تمام عہدیداران کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کے تفریحی پروگرام 
ویژن 2030 میں ولی عہد محمد بن سلمان نے سعودی عرب کو ایک ماڈرن شکل دینے ، اپنی عوام کو اپنی روایات کے مطابق دنیا کےساتھ چلنے کیلئے بے شمار انقلابی اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے نہ صرف سعودی عوام بلکہ یہاںبرسرروزگار غیر ملکی اور انکے اہل خانہ کی تفریحی کیلئے شاندار پروگرام کے انعقاد کیلئے ادارہ جنرل انٹرٹینمینٹ اتھارٹی تشکیل دیا ہے جسکے چئیرمیں ترکی ابن عبدالمحسن الشیخ ہیں سعودی عرب کے مختلف شہروںمیں خصوصی طور پر جدہ ، ریاض میں تفریحی پروگرام جاری ہیں. گزشتہ سال کروناءوباءکی وجہ سے یہ پروگرام رک گئے تھے .سعودی عرب نے کروناءوباءسے بہتر انداز میں انقلابی طور قابو پایا ہے اسکے ساتھ ہی کھلی فضاءمیں جدہ ، ریاض میٰںپروگرام منعقد ہورہے ہیں جس سے سعودی عوام کے ساتھ ساتھ یہاں غیرملکی اور انکے اہل خانہ بھی بھرپور لطف اٹھاتے ہوئے ولی عہد محمد بن سلمان اور سعودی حکومت کا شکریہ ادا کررہے ہیں کہ انہیں مثبت تفریحات کا موقع مل رہا ہے . دنیا بھر سے گلوکار اور اداکار یہاںآکر اپنے فن کا مظاہرہ کرہے ہیں ۔ جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کی مشیر نوشین وسیم خاص طور غیر ملکی تارکین وطن ،پاکستان ، ہندوستان ، انڈونیشیاء، فلپائین ، بنگلہ دیش کمیونٹی کے انعقاد میں اپنی تمام تر محنت صرف کررہی ہیں. انکے زیر انتظام ہونے والے تمام پروگراموںکا شمار یہاں کے کامیاب ترین پروگراموں میں ہوتا ہے .پاکستان کے حوالے سے گزشتہ اگست کو انہوں نے شاندار ”پاکستان نائٹ “ کا اہتمام کیا تھا .پاکستانی سفارت خانے و قونصل خانہ کے سرکردہ افراد اور حکومت پاکستان خاص طور وزارت ثقافت جو وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے دائرہ اختیا ر میں ہے انہیں چاہئے کہ سعودی عرب میں سعودی اور دیگر اقوام کی موجودگی میں   نوشین وسیم کی محنت ، جنرل انٹرٹیمنٹ اتھارٹی سے بھر پور فائدہ اٹھائیں. امید ہے کہ جنرل انٹرٹیمنٹ اتھارٹی کی نوشین وسیم پاکستان کے شاندار تفریحی پروگرام کا انعقاد بھی کرینگی . شنید ہے کہ گزشتہ دنوں سفیر پاکستان بلال اکبر نے شیخ ترکی ابن عبدالمحسن سے اس سلسلے میں ملاقات کرکے انہیں پاکستان کے ایک ایونٹ جو ریاض سیزن کے تحت ہوگا کی درخواست کی ہے .جسکے شائد انتظامات جاری ہوں مگر پاکستانی سفارتکاروں سے کسی پروگرام کی پیشگی اجازت لینا محال ہوتی ہے. وہ ہر چیز کو خفیہ رکھنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتے ۔ جس وجہ سے پروگرام کی کامیابی مشکوک ہوجاتی ہے ۔ جبکہ دیگر ممالک کے سفار تکار اپنے ملکوںکے پروگراموںکے سلسلے میں اپنی کمیونٹی کو آگا ہ رکھتے ہیں جس سے پروگرام کی کامیابی ممکن ہوجاتی ہے نیز دیار غیر میںرہنے والوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے کہ ہمارے سفارت کار بھی دیگر ملکوںکی طرح تفریحی پروگرام کیلئے کچھ کررہے ہیں ۔ 

ای پیپر دی نیشن