اسلام آباد(آئی این پی) تھر کوئلے کی کان کا ریل نیٹ ورک سے منسلک ہونا کوئلے کی سپلائی چین کی ترقی میں معاون ثابت ہو گا،حکومت کو مہنگے ایندھن کی درآمد پر خرچ ہونے والے اربوں ڈالر کی بچت ہوگی،حیدرآباد میرپورخاص ریل لنک تھر کول بلاک تک مارچ 2023 میں مکمل ہو گا۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق تھر کوئلے کی کان کا ریل نیٹ ورک سے منسلک ہونا کوئلے کی سپلائی چین کی ترقی میں معاون ثابت ہو گا۔کوئلے کی سپلائی چین کی توسیع کو ریل نقل و حمل کے منصوبے کے ذریعے سہولت فراہم کی گئی ہے جس سے مقامی طلب کو پورا کرنے اور سستی بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کو مہنگے ایندھن کی درآمد پر خرچ ہونے والے اربوں ڈالر کی بچت ہوگی۔منصوبہ بندی اور ترقی کی وزارت کے ایک اہلکار کے مطابق ریل کے ذریعے تھر کے کوئلے کی ترسیل سڑکوں کی نقل و حمل کے مقابلے میں سب سے زیادہ قابل عمل اور تین گنا زیادہ سستی ہے۔ مزید برآںریل کے ذریعے نقل و حمل ماحولیات اور سڑک کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان سے بچائے گی۔حیدرآباد میرپورخاص ریل لنک پر تھر کول بلاک-II سے نیو چھور اسٹیشن تک 105 کلومیٹر کا ٹریک مارچ 2023 تک مکمل ہونے کی امید ہے۔ تھر کول بلاک-II سے 105 کلومیٹر کی سنگل ریل لائن موجودہ ریلوے نیٹ ورک سے منسلک ہو جائے گی۔ نیز بن قاسم ریلوے سے پورٹ قاسم ٹرمینل تک ڈبل لائن بھی مکمل ہو جائیگی۔سندھ حکومت الیکٹرانک پاور کنٹرول موڈ کے تحت منصوبے کے 50 فیصد کو شریک فنانس کرے گی۔
ریل نیٹ ورک لنک
تھرکول کان ریل نیٹ ورک لنک مارچ 2023 میں مکمل ہو گا
Dec 24, 2022