اقوام متحدہ (اے پی پی) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 7 دہائیوں سے زائد عرصے کے بعد میانمار کے بارے میں اپنی پہلی قرارداد منظور کی جس میں تشدد کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور میانمار کی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ معزول رہنما آنگ سان سوچی اور صدر ون مائینت سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو فوری طور پر رہا کرے۔ امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق اقوام متحدہ میں میانمار کے سفیر کیا مو تون نے میڈیا کو بتایا کہ قرارداد میں میانمار کے فوجی حکمرانوں سے تنظیم آسیان کے پانچ نکاتی اتفاق رائے اور میانمار کے عوام کی جمہوری مرضی کے احترام کے فوری اور ٹھوس نفاذ کے لیے بھی کہا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ تاریخی قرارداد 3 کے مقابلے میں12 ووٹوں کے ساتھ منظور ہوئی۔ چین، بھارت اور روس نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ اقوام متحدہ میں برطانیہ کی سفیر باربرا ووڈورڈ نے بتایا کہ آج ہم نے فوج کو ایک ٹھوس پیغام بھیجا ہے کہ قرارداد پر مکمل عمل درآمد کیا جائے۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ایک تحریری بیان میں کہا یہ ایک اہم قدم ہے لیکن مزید (اقدام) کرنے کی ضرورت ہے۔