سری نگر (اے پی پی + کے پی آئی) بھارت کے غیرقانونی قبضے والے کشمیر میں بھارت کی ظالمانہ کارروائیاں جاری ہیں۔ بھارتی فورسز نے 13 مقامات پر گھروں پر چھاپے مارے‘ اہل خانہ کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ متعدد بے گناہ افراد کو پکڑ کر ساتھ لے گئے اور گھروں سے قیمتی سامان لوٹ لیا۔ بھارت کی ظالمانہ پالیسیوں کیخلاف متعدد شہروں میں مظاہرے ہوئے جبکہ اسلام آباد میں ایک ذہنی معذور نے خاتون سمیت 3 افراد کو قتل کر دیا۔ کشمیریوں کا کہنا ہے کہ بھارت کی ظالمانہ کارروائیاں ہمیں خودارادیت سے دستبردار نہیں کر سکتیں۔ دوسری طرف محبوبہ مفتی نے کہا کہ بھارت جبر سے زمینی حقائق نہیں بدل سکتا۔ جنوبی کشمیر کے 13 مقامات پر بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے شہریوں کے گھروں پر چھاپے مارے، گرفتاریوں کے ساتھ ساتھ کئی گھروں میں اہل خانہ پر تشدد کیا اور قیمتی سامان ضبط کر لیا گیا۔ دریں اثنا بھارتی فورسز نے ضلع کپواڑہ میں محاصرے اور تلاشی مہم کے دوران سے 5بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ دوسری جانب کشمیری حریت پسندوں نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ کشمیری حق خودارادیت کے اپنے جائز مطالبے سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے۔ اس عزم کے اظہار کے لیے جموں و کشمیر میں سرینگر میں قائداعظم اور کشمیری حریت پسندوں کی تصاویر والے پوسٹر چسپاں کئے گئے ہیں جن میں جموں و کشمیر کو پاکستان کا حصہ قرار دیا گیا ہے اور کہاگیا ہے کہ بھارت کے غیرقانونی تسلط کی وجہ سے کشمیریوں کی زندگیاں اجیرن بن گئی ہیں۔ جبکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیر ہائی کورٹ نے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت چار کشمیری نوجوانوں کی قید کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے قابض انتظامیہ کو ان کی فوری رہائی کا حکم دیا ہے کیونکہ وہ انکی قید کا کوئی بھی جواز پیش کرنے میں ناکام رہی ہے۔ جنوبی کشمیر میں ذہنی معذور شخص نے لاٹھیاں برسا کر ایک خاتون سمیت 3 افراد کو قتل کردیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جموں و کشمیر وارثین شہدا کی جانب سے سرینگر میں دیواروں، ستونوں اور کھمبوں پرچسپاں کئے گئے پوسٹروں پر قائداعظم محمد علی جناح، کل جماعتی حریت کانفرنس کے شہید رہنمائوں سید علی گیلانی، محمد اشرف صحرائی، شیخ عبدالعزیز، ایس حمید اور برہان وانی کی تصاویر بھی موجود ہیں۔ پوسٹروں کے ذریعے اقوام متحدہ کو یاد دلایاگیا ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل اور کشمیریوں کو بھارتی ظلم وتشدد سے نجات دلانے کیلئے اپنی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کرائے۔ جموں و کشمیر میں دیہی بچوں کی دیکھ بھال کے سرکاری ادارے ''آنگن واڑی''کے کارکنوں نے قابض انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف ہندواڑہ میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق احتجاج کرنے والے کارکنوں کا کہنا تھا کہ قابض انتظامیہ کی طرف سے حال ہی میں منظور کی گئی انسانی وسائل کی پالیسی کے تحت ان کی ریٹائرمنٹ کی عمر میں 5سال کی کمی کر کے 60سال کر دی گئی ہے اور 60سال کی عمر کو پہنچے والے تمام کارکنوں کو جبری ریٹائر کیا جا رہا ہے۔ ادھر جموں میں مشن سٹیٹ ہڈ جموں وکشمیر کے کارکنوں نے ایل پی جی گیس، پٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے خلاف ایک احتجاجی ریلی نکالی اور بی جے پی حکومت کا پتلا نذر آتش کیا۔ ذرائع کے مطابق دیگر متعدد مقامات پر بھی مظاہرے ہوئے۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت ظالمانہ ہتھکنڈوں کے ذریعے جموں وکشمیر کی زمینی صورتحال کو تبدیل نہیں کر سکتی۔ انہوں نے بڈگام کے علاقے چاڈورہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی تسلط سے آزادی کے کشمیریوں کے مطالبے کو دبانے کیلئے ظالمانہ ہتھکنڈوں کے استعمال کے بجائے ان کے اس جائز مطالبے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کیلئے مودی حکومت ظالمانہ ہتھکنڈوں کے استعمال کے ذریعے کچھ حاصل نہیں کر سکے گی۔