لاہور(خصوصی نامہ نگار)مجلس احراراسلام پاکستان کے رہنماوں ، علماء کرام ، خطباء عظام اور مبلغین نے اپنے خطبات میں کہاہے کہ اس وقت ملک میں سیاسی محاذ آرائی دراصل سکیولر انتہاپسندی کا شاخسانہ ہے اگر ہم حقیقت میں گھمبیرمسائل اورمشکلات سے نکلنا چاہتے ہیں تو قیام ملک کے اصل مقصد اسلامی نظام کے نفاذ کی طرف آنا ہوگا۔ بصور ت دیگر فلاح کا کوئی راستہ باقی نہیں۔ مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید محمد کفیل بخاری، نائب امیر عبداللطیف خالد چیمہ، سیکرٹری جنرل مولانا محمد مغیرہ، میاں محمد اویس، ڈاکٹر شاہد محمود کاشمیری، ملک محمد یوسف، مولانا تنویرالحسن احرار، قاری محمد قاسم بلوچ، قاری محمد ضیاء اللہ ہاشمی،مولانا محمد الطاف معاویہ، قاری صفوان یوسف احرار اور دیگر رہنماؤں اور مبلغین احرار نے کہا کہ قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کی ذمہ داریاں اس با ت کا تقاضا کرتی ہیں کہ وطن عزیز کو تمام تر بحرانوں سے نکالا جائے۔ سول اور فوج کے اہم عہدوں سے قادیانیوںکو فی الفور ہٹایاجانا ملکی سلامتی کا تقاضاہے۔ خطباء احرار نے اپنے اپنے خطبات میں29دسمبر کو یوم تاسیس کے حوالے سے عوام الناس کو آگاہ کیا کہ عقیدہ ٔ ختم نبوت کے تحفظ کی پر امن جدوجہد کو تیز کیا جائے گا۔ اور گزشتہ سالوں کی طرح امسال بھی 29دسمبر کوملک بھر میں ’’یوم تاسیس احرار‘‘نئے جوش وجذبے کے ساتھ منایا جائے گا۔