روہڑی (نامہ نگار ) سکھر بیراج سے نکلنے والے تمام کینال بند کرنے کا اعلان کر دیا گیا ، کینال 6 جنوری سے 20 جنوری تک بند رہے گی ،متعلقہ اداروں کو پانی ذخیرہ کرنے کی پیشگی اطلاع۔تفصیلات کے مطابق انچارج کنٹرول روم سکھر بیراج کے مابق سالانہ بھل صفائی کے حوالے 6 جنوری سے 20 جنوری 2023 تک بیراج سے نکلنے والے تمام کینال بند رہیں گے، اور بیراج کے دروازے کھول دئیے جائیں گے۔کنٹرول روم کے مطابق سالانہ صفائی اورمرمت کے سلسلے میں کینال بند اور بیراج کے دروازے کھولے جائیں گے، دریائے سندھ سے پانی کم ہونے سے سکھر میں پینے کے پانی کی قلت ہوگی، متعلقہ اداروں کو سالانہ پانی بندش کی اطلاع کر دی گئی ہے، انچارج کنٹرول روم کے مطابق پینے کے پانی کے متبادل کا انتظام کیا جائے۔ خیال رہے کہ سکھر بیراج 66 دروازوں پر مشتمل ہے، اس کی تعمیر کو 87 برس مکمل ہو چکے ہیں، پاکستان میں نہری پانی کا سب سے بڑا آب پاشی نظام اسی سے منسلک ہے۔ ممبئی کے گورنر جارج لائیڈ نے 24 اکتوبر 1923 کو اس بیراج کا سنگِ بنیاد رکھا تھا ، 9 برس بعد 13 جنوری 1932 کو اس وقت کے وائسرائے اور گورنر جنرل لارڈ ولنگڈن نے اس زرعی انقلابی منصوبے کا افتتاح کیا تھا زرائع کے مابق 6 جنوری تا 20 جنوری 2023 تک سکھر بیراج سے منسلک تمام نہریں بند رہیں گی۔ سکھر بیراج کی این ڈبلیو کینال، دادو کینال، خیرپور ایسٹ کینال، خیرپور ویسٹ کینال ، روہڑی کینال، نارا کینال، اور ان سے وابستہ تمام چینلوں میں پانی کی فراہمی بھی بندرہے گی۔