کراچی (اسٹاف رپورٹر) جیل چورنگی فلائی اوور کے اطراف کی گئی بڑی کارروائی کے دوران غیر قانونی ہائیڈرینٹ کو مسمار کر دیا گیاہے جبکہ فلائی اوور کے نیچے بنایا گیا کے ایم سی اسٹور بھی ختم کردیا ہے اور فلائی اوور کے نیچے تعمیر کی گئی تمام دیواریں گرا دی گئی ہیں، ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کہا ہے کہ جیل چورنگی پر شروع کیا گیا آپریشن تجاوزات کے خاتمے تک جاری رہے گا، خالی کرائی گئی جگہ پر پارک اور اربن فاریسٹ بنانے کے کام کا آغاز کردیا گیا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق پلوں اور فلائی اوورز کے نیچے تجاوزات قائم نہیں ہو سکتیں، یہ بات انہوں نے جیل چورنگی کے اطراف بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے جمعرات کو رات گئے تجاوزات کے خلاف کئے جانے والے گرینڈ آپریشن کی نگرانی کرتے ہوئے کہی، کے ایم سی کے متعلقہ افسران بھی ان کے ہمراہ تھے، ایڈمنسٹر یٹرکراچی ڈاکٹر سید سیف الرحمن رات گئے جیل چورنگی پہنچے اور آپریشن کی ازخود نگرانی کی، انہوں نے کہا کہ مسمار کیا گیا ہائیڈرینٹ اسپورٹس کمپلیکس کشمیر روڈ کی حدود میں واقع تھا، جہاں سے رات کے اوقات میں پانی چوری کیا جاتا تھا اور اس طرح شہریوں کے حق پر ڈاکہ مارا جارہا تھا جسے کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا، انہو ںنے کہا کہ تجاوزات شہر کے ماتھے پر بد نما داغ ہیں لہٰذا تجاوزات مافیا کو شہر میں کسی بھی جگہ اپنے پیر جمانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی جن لوگوں نے شہر میں غیرقانونی تعمیرات کررکھی ہیں وہ اس عمل سے باز آئیں اور رضا کارانہ طور پر ان تجاوزات کو ختم کردیں، ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے تجاوزات کے خاتمے کے بعد جیل چورنگی فلائی اوور کے نچلے حصے اور اطراف کے علاقے کا معائنہ کیا اور متعلقہ افسران کو ضروری ہدایت دیں اور کہا کہ اس جگہ کی مسلسل نگرانی کی جائے تاکہ آئندہ بھی یہاں کسی بھی قسم کی تجاوزات قائم نہ ہوسکیں، انہوں نے کہا کہ جیل چورنگی فلائی اوور لوپ سے ہزاروں ٹن کچرا بھی اٹھا لیا گیا ہے جس کے بعد یہاں اربن فاریسٹ بنانے کا کام شروع کردیا گیا ہے، تجاوزات کے خلاف اقدامات شہر کے وسیع تر مفاد میں ضروری ہیں لہٰذا یہ آئندہ بھی جاری رہیں گے،انہوں نے ڈائریکٹر جنرل پارکس کو ہدایت کی کہ وہ شہر کی تمام سڑکوں کی گرین بیلٹس کو بہتر کریں، خالی جگہوں پر پودے لگائیں اور کے ایم سی کے زیر انتظام 28 بڑی سڑکوں کی تزئین و آرائش کرکے موسمی پھول لگائے جائیں۔