پاکستان عظیم نعمت


مکرمی: ہمارے ملک کو اللہ تعالیٰ نے بہت سے نعمتوں سے نوازا ہے۔ بدقسمتی سے ہم نے ان نعمتوں کا بھرپور فائدہ نہیں اٹھایا اس لیے آج ہمارا ملک جال میں پھنسا ہوا ہے۔ سود کی رقم دینے کیلئے مزید قرضہ لینا پڑ جاتا ہے۔ مجھے کچھ عرصہ چائنیز کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا ان کو بہت محنتی پایا۔ ہم نے دیکھا کہ پاکستان میں جہاں چائینز رہائش پزیر تھے فیکٹری میں کام سے فارغ ہوکر اپنے اپنے لان میں سبزیاں کاشت کرتے تھے۔ ایک انچ جگہ ضائع نہیں کرتے تھے پاکستانی افسران مالی صاحبان کے ذریعہ گھاس لگاتے اور پھولوں سے اپنی کیاریوں کو بھر دیتے مگر چائینز ورکرز اور افسران دونوں کے لان سبزیوں سے بھرے ہوتے تھے۔ ان کے ہاں امریکن گھاس کی کوئی قدر وقیمت نہیں تھی کسی بھی ملک میں پاور جنیزیشن آپ کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ آپ کے کارخانے نے آپ کے ٹیوب ویل بجلی سے چلتے ہیں ۔ آپ کے کارخانے صرف اس صورت میں چوبیس گھنٹے چل سکتے ہیں کہ بلا تعطل سستی بجلی فراہم کی جائے۔ بجلی مہنگی ہوگی تو آپ کے پراڈکٹ کی لاگت بڑھ جائے گی اور آپ مہنگے پراڈکٹ کے ساتھ انٹرنیشنل مارکیٹ میںمقابلہ نہیں کرسکیں گے۔ اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت پانی جو کہ بہت سے ملکوں کو ہماری طرح میسر نہیں ہے ، ہمیں وافر مقدار میں ہوگا ہمارے جتنے پہاڑی علاقے ہیں دیر ‘ چترال‘ گلگت ‘ سوات‘ ہزارہ ہر جگہ ندی نالے موجود ہیں اور اکثر ندی نالوں پر سینکڑوں سالوں سے پن چکیاں بنائی گئی ہیں مکئی اور گندم کا آٹا بنایا جاتا ہے جو مقامی ضروریات کو پورا کرتا ہے ہر پن چکی چوبیس گھنٹے چلتی ہے ہر پن چکی (جندر) بجلی پیدا کرنے کا یونٹ ہے جس سے آسانی کے ساتھ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے تھوڑی سی ہمت کی ضرورت ہے ہماری وفاقی اور صوبائی حکومتوں کا کام ہے کہ مقامی افراد جو کہ پن چیکوں کے مالک ہیں انہوں پرموٹ کیا جائے کہ وہ گندم کی پیسائی کے ساتھ بجلی بھی پیدا کریں اس طرح ماحول دوست بجلی بھی پیدا ہوگی مقامی ضروریات کو بھی پورا کرے گی ۔(ڈاکٹر طارق خان‘ ہری پور)

ای پیپر دی نیشن