ملتان ( خبر نگار خصوصی )دالوں کی کاشت سے زمین کی زرخیزی کو بحال رکھنے میں مدد ملتی ہے،پاکستان ہر سال110 ارب روپے کی دالیں درآمد کرتا ہے جو ملکی معیشت کے لئے ایک بوجھ ہے اس لئے د الوں کے ملکی درآمدی بل میں کمی کے لئے اس کے زیرکاشت رقبہ کو بڑھانے کی ضرورت ہے ان خیالات کا اظہارایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل، (فارم اینڈ ٹریننگ)، اشتیاق حسین نے ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ میں دالوں کے پیداواری منصوبہ-24 2023کی منظوری بارے منعقدہ اجلاس میں کیا،بعد ازاں ڈپٹی ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ، ڈاکٹر عامر رسول نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دالیں بہار اور خریف دونوں موسموں میں کاشت کی جا سکتی ہیں۔بہاریہ فصل پر خریف کی نسبت کیڑوں اور بیماریوں کا حملہ کم ہوتا ہے۔ پیداواری منصوبہ دالیں24۔ 2023 کے مسودہ کوچند ضروری ترامیم کے بعد منظور کرلیا گیا۔
110 ارب روپے کی دالیں درآمد کرنا، ملکی معیشت کیلئے بوجھ
Dec 24, 2022