سرینگر، جموں (کے پی آئی) مقبوضہ جموں وکشمیر میں قابض بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع پونچھ میں تین کشمیریوں کو دوران حراست بہیمانہ تشدد کر کے شہید کر دیا۔راجوری اور پونچھ کے سرحدی علاقوں میں سیکورٹی مزید سخت کردی گئی ہے ،تازہ حملے کے بعد حساس علاقوں کی سیکورٹی بھی بڑھادی گئی ہے ،بھارتی فوجیوں نے ضلع پونچھ میںمحفوظ حسین، محمد شوکت اور شبیر احمد کو ضلع پونچھ کے علاقے بفلیاز میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران حراست میںلیا اور دوران حراست تشدد کرکے شہید کردیا ، شہریوں کے حراستی قتل کے خلاف علاقے میں احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے ہیں جبکہ ضلع ڈوڈہ میں بھارتی فوج کے ایک کیمپ کے اندر آگ لگنے سے دو شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔ 55 سالہ پر شوتم اور 45 سالہ سوم راج فوجی کیمپ میں بطور درزی کام کرتے تھے۔ ضلع سانبا میں مارٹر گولہ پھٹنے سے ایک نوجوان ہلاک جبکہ دوسرا زخمی ہو گیا۔ ضلع کے گائوں چاندلی کے جنگلاتی علاقے میں مارٹر گولہ پھٹنے سے 19 سالہ نوجوان پون سنگھ ہلاک جب کہ ایک اور نوجوان روشن سنگھ زخمی ہو گیا۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے ضلع پونچھ میں تین بے گناہ شہریوں کے حراستی قتل کی شدید مذمت کی ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں مقبوضہ علاقے میں بے گناہ شہریوں کا جعلی مقابلوں اور دوران حراست قتل معمول بن چکا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی سینئر رہنماء اور جموں وکشمیر ماس موومنٹ کی چیرپرسن فریدہ بہن جی نے مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فوج کی بڑھتی ہوئی ظالمانہ کارروائیوں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ ریاست میں پرامن کشمیری شہریوں کے خلاف بھارتی ریاستی دہشت گردی کا فوری نوٹس لے۔