نئی دہلی(کے پی آئی )بھارت میں حزب اختلاف کی جماعتوں کے اتحاد انڈیا کے رہنماوں نے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران 146 اراکین کی معطلی کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کیا۔ دارلحکومت نئی دلی میں جنتر منتر پر احتجاج کیاگیا۔کانگریس پارٹی کے رہنماراہول گاندھی نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی اور دیگر محاذوں پر ناکامی پر مودی حکومت پر کڑی تنقید کی ۔ انہوں نے کہا کہ جب پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں دراندازی ہوئی تو بی جے پی کے ارکان ایوان سے فرار ہو گئے تھے۔انہوں نے سوال کیا کہ پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی کیسے ہوئی، نوجوان گیس اسپرے لیکر پارلیمنٹ کے اندر کیسے داخل ہوئے ؟۔انہوں نے مزیدکہاکہ نوجوانوں کے پارلیمنٹ میں گھسنے کی وجہ کہیں بے روزگاری تو نہیں ۔ اس سے قبل لوک سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر گورو گوگوئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کے گھمنڈ کو توڑنے کا وقت آگیا ہے۔ اگر مودی سرکار سمجھتی ہے کہ وہ ارکان پارلیمنٹ کو معطل کر کے ہمیں ڈرا سکتی ہے تویہ اس کی خام خیالی ہے ۔ کانگریس پارٹی کے جنرل سکریٹری رندیپ سرجے والا نے کہا کہ اگر ملک کی پارلیمنٹ میں لوگوں کو آواز اٹھانے کی اجازت نہیں ہے تو پھر پارلیمنٹ کی کیا ضرورت ہے؟ مودی حکومت ملک کے آئین کا گلا گھونٹ رہی ہے۔ آج بھارت میں جمہوریت خطرے میں ہے۔دوسری طرف کیرالہ میں کانگریس کی زیر قیادت یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (یو ڈی ایف)نے ترواننت پورم میں راج بھون (گورنر ہاوس) کے قریب احتجاجی دھرنا دیا۔حزب اختلاف کے رہنماوں نے تلنگانہ، کرناٹک، اتر پردیش اور دیگر ریاستوں میں بھی احتجاج کیا۔قبل ازیںمعطل اراکین پارلیمنٹ نے اپوزیشن اراکین کی بڑے پیمانے پر معطلی کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے پارلیمنٹ کی عمارت سے دہلی کے وجے چوک تک مارچ کیا۔