سٹرٹیجک تعاون مستحکم ہوگا‘ پاکستان کی مددکے بغیر افغان جنگ نہیں جیت سکتے : امریکی جنرل

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر + اے ایف پی) افغانستان اور عراق میں برسر پیکار امریکی سنٹرل کمان کے سربراہ جنرل دیوڈ پیٹریاس اور پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے برطانوی فوج کے چیف آف جنرل سٹاف سر ڈیوڈ رچرڈز نے چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی کے ساتھ الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ان ملاقاتوں کے دوران باہمی دلچسبی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق امریکی اور برطانوی جرنیلوں نے پاکستان کے آرمی چیف کے ساتھ پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر سلامتی کی صورتحال، پاکستان کے قبائلی علاقوں میں جاری فوجی کارروائی اور جنوبی افغانستان میں اتحادی فوج کے آپریشن کے بارے میں بات چیت کی گئی۔ عسکری ذرائع کے مطابق جنرل پیٹریاس کی ملاقات میں باہمی دلچسپی کے پیشہ وارانہ امور‘ خطے کی سلامتی کی صورتحال‘ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں تعاون اور افغانستان میں طالبان کے خلاف جاری ہلمند آپریشن کے متعلق امور زیر بحث آئے۔ جنرل ڈیوڈ پیٹریاس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کے کلیدی کردار کا اعتراف کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی حمایت اور مدد کے بغیر افغانستان میں دہشت گردی کے خاتمے میں کامیاب نہیں ہو سکتے پاکستان کی اس خطے میں بہت زیادہ سٹرٹیجک اہمیت ہے جسے امریکہ تسلیم کرتاہے اور ہم پاک فوج کے ساتھ اپنے روابط کو مسلسل مستحکم بنا رہے ہیں اور پاک فوج کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو مزید بہتر بنانے کےلئے اسے تمام ضروری آلات‘ سازو سامان اور ٹیکنالوجی کی جلد فراہمی یقینی بنائی جائےگی۔ جنرل کیانی نے ہلمند آپریشن کے حوالے سے پاک فوج کے نقطہ نظر سے انہیں آگاہ کیا جبکہ اس بات پر بھی زور دیاگیا کہ دونوں ممالک انٹیلی جنس کے تبادلے کے نظام کو مزید بہتر بنائیں اور پاکستان‘ افغان سرحد سے دہشت گردوں کی آمدو رفت روکنے کےلئے افغان سائیڈ کی طرف پٹرولنگ بڑھائی جائے۔ اس موقع پر جنرل پیٹریاس نے پاکستان کی سیکورٹی فورسزکی جنوبی وزیرستان‘ مالاکنڈ اور سوات میں کامیابیوں کو بھی دہشت گردی کے خاتمے کی جنگ کےلئے اہم قرار دیا اور کہاکہ امریکہ پاکستان کے ساتھ سٹرٹیجک تعاون کو مزید مستحکم بنائے گا۔ جنرل پیٹریاس نے سوات کا دورہ کیا کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل مسعود اسلم اور کور کمانڈر منگلا لیفیٹننٹ جنرل ندیم ان کے ساتھ تھے۔ سرکٹ ہاﺅس مینگورہ پہنچنے پر جنرل آپریشن کمانڈر سوات میجر جنرل اشفاق ندیم نے ان کا استقبال کیا بعدازاں سرکٹ ہاﺅس میں جی او سی میجر جنرل سجاد غنی نے انہیں سوات کی تازہ ترین صورتحال کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ میں بتاےا کہ سوات میں دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے‘ بچے کھچے دہشت گردوں کا جلد خاتمہ کر دیا جائے گا۔ جنرل پیٹریاس نے سوات میں پاک فوج کے کامیاب آپریشن کو سراہا اور اس پر اطمینان کا اظہار کیا۔ سر ڈیوڈ رچرڈز نے جائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا اور جائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کے چیئرمین جنرل طارق مجید سے ملاقات کی جس میں علاقائی سلامتی کی بدلتی ہوئی صورتحال، افغانستان کیلئے نئی امریکی حکمت عملی کے اثرات اور پاکستان اور برطانیہ کی دفاعی افواج کے درمیان دوطرفہ تعلقات بڑھانے کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل طارق مجید نے پاکستان کیلئے بھرپور تعاون اور امداد پر برطانوی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور افغانستان کے بارے میں لندن کانفرنس کی میزبانی کیلئے برطانیہ کے پختہ عزم کو سراہا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ گذشتہ ماہ ہونے والی کانفرنس سے افغانستان میں وسیع تر سیاسی مفاہمت کی راہ ہموار ہو گی اور افغانستان کے پڑوسی ممالک کے جائز مفادات کا تحفظ ہو گا۔ جنرل رچرڈز نے پاکستان کی مسلح افواج اور عوام کی قربانیوں کو سراہا اور دہشت گردی و پرتشدد انتہا پسندی کے خاتمہ کیلئے برطانوی حمایت کا یقین دلایا۔

ای پیپر دی نیشن