”وزیراعظم“ نواز شریف

Feb 24, 2011

سفیر یاؤ جنگ
سید روح االامین
چند روز قبل میاں نواز شریف کے ایک بیان نے ہمیں ورطہ¿ حیرت میں ڈال دیا۔ میاں صاحب نے فرمایا کہ ”میں اب بھی وزیراعظم ہوں اور اپنے آپ کو وزیراعظم سمجھتا ہوں“ جناب میاں صاحب! گیلانی اور کھوسہ صاحب کے ماتھے چومنے اور گلے ملنے پر نہ جائیے، یہ آپ کے ”مُحبّ“ آپ کو انگلیوں پر نچا رہے ہیں۔ ٹی وی چینلز پر آپ کے ارکان احسن اقبال سمیت حکومت کے خلاف بولتے ہوئے نہیں تھکتے۔ دوسری طرف گیلانی سے آپ کی بے پناہ محبت و عقیدت کا یہ عالم ہے کہ آپ خود کو ہی ”وزیراعظم“ سمجھتے ہیں۔ جناب میاں صاحب! کہیں صدر زرداری کی یہ بات سچ تو نہیں ہے کہ ”ایہہ تہاڈی واری تے فیر ساڈی واری“؟ میاں صاحب آپ نے تین سال میں بے بس عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم پر کب آواز بلند کی ہے؟ موجودہ حکومتی دور پاکستانی تاریخ کا ہر لحاظ سے بدترین دور رہا ہے لیکن سوائے بیان بازی کے کہاں آپ نے عوام کو عملی طور پر دلاسہ دیا ہے؟ جناب! یہ وقت ہے کہ آپ ملک و قوم کی بھلائی کیلئے عملی طور پر اپنے آپ کو وقف کر دیں۔ ”وزیراعظم“ گیلانی کو ہی رہنے دیں آپ ذاتی مفادات کو پس پشت ڈال کر قائداعظم محمد علی جناحؒ کی مسلم لیگ کو متحد کریں۔ سب مسلم لیگوں سے خود جا کر ملیں، ذاتی رنجشیں بھلا دیں اور مسلم لیگ کو ریزہ ریزہ ہونے سے بچائیں۔ اس میں پاکستان کی سالمیت و بقا ہے۔ میاں صاحب! ہم پورے وثوق سے یہ عرض کر رہے ہیں آپ کی خدمت میں، اگر آپ نے اپنی انا کو ایک طرف کر کے تمام مسلم لیگوں کو متحد نہ کیا تو اگلے پانچ سال بھی آپ ”خواب“ ہی دیکھیں گے۔ جس طرح ایمانداری، دیانتداری اور اصولوں پر مبنی سیاست کر کے حضرت قائداعظمؒ نے علامہ اقبالؒ کے خواب کو عملی جامہ پہنایا تھا، اگر آپ بھی حقیقی معنوں میں حضرت قائداعظمؒ کو اپنا رہبر مان لیں تو کامیابی آپ کے قدم چومے گی۔
مزیدخبریں