لیبیا میں فورسزکے تشدد کے باوجود عوامی مظاہروں میں کمی نہ آسکی ،جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعدادایک ہزارسے تجاوزکرگئی

معمر قذافی کی جانب سے قیادت چھوڑنے سے انکارکے بعد لیبیا میں مظاہرین مزید مشتعل ہوگئے ہیں۔ مصراتہ میں مظاہروں کے دوران سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے کئی افراد ہلاک ہوگئے ہیں ، مظاہرین نے وزارت خارجہ کی عمارت کوآگ لگادی ۔حکومت نے آرمی چیف کو ان کی رہائش گاہ پر نظربند کردیا ہے، ادھر نامساعد حالات کے باعث پاکستانیوںسمیت ڈیڑھ لاکھ افراد لیبیا میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ دوسری جانب طرابلس میں سرکاری ٹی وی کو انٹر ویو دیتے ہوئے معمرقذافی کی بیٹی عائشہ قذافی نے کہا کہ وہ ملک چھوڑ کر فرار نہیں ہوئیں، ان کا کہنا تھا کہ لیبیا کے عوام انہیں اچھی طرح جانتے ہیں کہ وہ اپنی بات پرقائم رہتی ہیں ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے ملک کو کسی طور بھی چھوڑ کر نہیں جاسکتیں۔ عائشہ قذافی نے ان خبروں کی بھی تردید کی جن میں کہا گیا ہے کہ وہ لیبیا میں اقوام متحدہ کی خیرسگالی کی سفارتکار کی حیثیت سے اپنا کردار کھوچکی ہیں۔ دوسری جانب سرکاری ٹی وی نے دعویٰ کیاہے کہ لیبیاکے رہنمامعمرقذافی آج قوم سے پھرخطاب کریں گے

ای پیپر دی نیشن