پشاور + لاہور (بیورو رپورٹ + خصوصی رپورٹر) بس سٹینڈ پر کار بم دھماکے میں 2 کمسن بھائیوں سمیت 16 افراد جاں بحق، 38 زخمی ہو گئے، بم دھماکے سے 26 گاڑیاں تباہ، کئی دکانوں اور عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا، 45 کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔ 10 زخمیوں کی حالت نازک ہے جس سے اموات بڑھنے کا خدشہ ہے، صدر، وزیراعظم نے رپورٹ طلب کر لی، صدر مسلم لیگ (ن) نواز شریف، وزیراعلی شہباز شریف اور دیگر سیاسی و مذہبی رہنماﺅں نے دھماکے کی مذمت کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق نامعلوم دہشت گردوں نے کوہاٹ روڈ پر واقع بس سٹینڈ میں دھماکہ خیزمواد سے بھری کار پارک کر رکھی تھی، میران شاہ،کوہاٹ اورصوبہ کے دیگر جنوبی علاقوں کو جانے والی مسافر گاڑیوںکے اس اڈے میں عام طور پر لوگوںکا بہت رش رہتا ہے جبکہ اس بس سٹینڈکے ایک حصہ میں پولیس کی چوکی بھی واقع ہے، صبح گیارہ بج کر 15منٹ پر ایک زورداردھماکہ ہوا جس سے علاقہ لرز کر رہ گیا دھماکہ میں 26گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔ 16 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 38 شدید زخمی ہوگئے۔ جاں بحق ہونے والے افراد میں 2 بھائیوں سمیت چارکمسن بچے اور خواتین بھی شامل ہیں جن میں 12سالہ طلحہ اور13سالہ عبداللہ نامی بچے کی شناخت ہوسکی جبکہ دیگر مرنے والے افراد میں زیادہ تر مسافر گاڑیوں کے ڈرائیور اور کلینر شامل ہیں۔ ہسپتالوں میں فوری طور پر ایمرجنسی نافذ کر کے اضافی ڈاکٹروںاور طبی عملہ کو ڈیوٹی پر طلب کر لیا گیا۔ ہسپتال میں 10 زخمیوںکی حالت نازک بتائی گئی ہے۔ اے آئی جی بم ڈسپوزل یونٹ شفقت ملک کے مطابق دھماکہ ریموٹ کنٹرول کے ذریعہ کیا گیا جس کا مقصد اس مصروف مقام پر عام لوگوں کو نشانہ بنا کر عوام میں خوف و ہراس پھیلانا تھا۔ پولیس حکام کے مطابق دھماکہ کے بعد پولیس نے ایک مشکوک شخص سمیت متعدد افراد کو حراست میں لے لیا ہے جن سے پوچھ گچھ شروع کردی گئی ہے جبکہ پشاور میں سکیورٹی الرٹ کردی گئی ہے۔ وزیراعلی خیبرپی کے امیر حیدرخان ہوتی نے دھماکہ میں جاں بحق ہونے والوں کےلئے تین تین لاکھ جبکہ زخمیوں کےلئے ایک ایک لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔ صدر زرداری، وزیراعظم گیلانی، نواز شریف، شہباز شریف، عمران خان، الطاف حسین، منور حسن، مولانا فضل الرحمن، اسفندیار ولی، میاں افتخار حسین سمیت دیگر سیاسی رہنماﺅں نے واقعہ کی شدید مذمت اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ دہشتگرد عوام کے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔بم دھماکہ میں جاں بحق ہونیوالے 2 دوستوں عثمان اورکاشف کا تعلق ملتان سے ہے دونوں کار خریدنے کے بعد واپس جارہے تھے کہ دھماکے کی زد میں آگئے۔ آئی این پی کے مطابق کار بم دھماکے کی ایف آئی آر نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کر لی گئی۔
پشاور دھماکہ