”اقبال حیدر نڈر تھے، زندگی انسانی حقوق کیلئے وقف رکھی“

لاہور (اپنے نامہ نگار) سے) سید اقبال حیدر نڈر، بیباک اور حق گو آدمی تھے۔ پارٹی اجلاسوں میں بھی دو ٹوک موقف رکھتے تھے۔ ان خیالات کا ا ظہار مقررین نے الحمرا ہال میں سابق وفاقی و زیر سید اقبال حیدر کی یا د میں تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تعزیتی ریفرنس کا انعقاد الحمرا ہال میں کیا گیا۔ سیمینار سے عاصمہ جہانگیر، سابق بھارتی قونصلیٹ مانی شنکر، بشپ ڈاکٹر الیگزینڈر جان ملک، اعتزاز احسن، عابد حسن منٹو، طاہرہ عبداللہ، اقبال حیدر کے بیٹے حماد اقبال حیدر، سرتاج عزیز، جسٹس (ر) ناصر زاہد اسلم، جسٹس (ر) ناصرہ جاوید اقبال، خورشید محمود قصوری، قاسم ضیائ، خواجہ محمود احمد، فقیر اعجاز الدین، آئی اے رحمان، انور کمال، ن اصر جمال اور دیگر نے خطاب کیا۔ عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ اقبال حیدر ضیاءالحق اور مشرف کے سخت خلاف تھے۔ مانی شنکر نے کہا کہ ان کی ملاقات اقبال حیدر سے 1987ءمیں ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اقبال حیدر بار بار کراچی جیل جاتے تو رہائی کے بعد سیدھے ان کے گھر آتے تھے۔ منی شنکر نے کہا کہ وہ اقبال کو چھوٹا بھائی سمجھتے تھے۔ انہوں نے کہا وہ leftist ہیں اور اقبال حیدر بھی leftist تھے۔ مانی شنکر نے کہا کہ جب 1981ءمیں پاکستان پر بھارتی حملے کی افوا اٹھی تو اقبال نے مجھ سے کہا کہ تم ہم پر حملہ کرنے والے ہو تو میں نے کہا کہ میری جانکاری کے مطابق ایسا کچھ نہیں۔ الیگزینڈر جان ملک نے کہا کہ اقبال حیدر نے انسانی حقوق کے لئے زندگی وقف رکھی۔ جان ملک نے خطاب کے آخر پر بلھے شاہ کا کلام سنایا۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ اقبال حیدر کے ساتھ ا ن کی ایک عمر کٹی ہے۔ طاہرہ عبداللہ نے فیض کی نظم پڑھ کر اقبال حیدر کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اقبال حیدر نے 1945ءمیں جنم لی اور 2012ءمیں وفات پائی۔ اقبال حیدر وفاقی وزیر قانون اور اٹارنی جنرل بھی ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن