نئی دہلی (اے پی اے) شاہی مسجد کے امام مولانا سید احمد بخاری نے حیدر آباد بم دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمانوں کو حیدر آباد بم دھماکوں سے نہ جوڑا جائے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ مکہ مسجد، مالی گاﺅں، سمجھوتہ ایکسپریس اور درگاہ خو اجہ غریب نواز میں ہونے والے بم دھماکوں کے بعد مسلمانوں پر الزام تراشی شرو ع کر دی گئی تھی مگر اس کے پیچھے خفیہ ہاتھ پرگیہ ٹھاکر اور کرنل پروہت اینڈ کمپنی کا نکلا۔ دہشت گردی کے ان ہولناک واقعات کو بغیر ثبوت مسلمانوں کے ساتھ جوڑنے کا سلسلہ اب بند ہو جانا چاہئے۔ بھارت کے معروف دہشت گرد کرنل پروہت اینڈ کمپنی کی گرفتاری کے بعد یہ بات دنیا پر واضح ہو گئی تھی کہ مذکورہ واقعات کے ساتھ مسلمان تنظیموں کا کوئی تعلق نہیں تھا۔ حیدر آباد کے بم دھماکوں کے ایک گھنٹے کے اندر اندر بھارتی میڈیا نے مسلمانوں پر الزامات لگا کر مسلمانوں کے خلاف منافرت کا ماحول بنانے کی ناکام کو شش ہی نہیں کی بلکہ ان واقعات کی تفتیش کر نے والوں کو بھی گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ حیدر آباد بم دھماکوں کے بعد سرکاری عہدیداروں اور پولیس اہلکاروں نے فوراً ایسی تنظیموں کا نام لے کر پراپیگنڈا شروع کر دیا تھا جس سے مسلمانوں کو بدنام کرنے کیلئے مسلمانوں پر کاری ضرب لگتی ہو۔