وادی تیراہ میں بمباری‘ اہم کمانڈروں سمیت 38 شدت پسند جاں بحق‘ چھ ٹھکانے اور اسلحہ فیکٹری تباہ‘ شمالی وزیرستان میں کوفیو

خیبر ایجنسی، باڑہ (نامہ نگار+ بی بی سی+ رائٹرز+ وقت نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) قبائلی علاقوں میں فضائیہ کی کارروائیاں جاری ہیں اور بمبار طیاروں نے اتوار کی صبح ایک مرتبہ پھر خیبر ایجنسی میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ اس کارروائی کا ہدف خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ میں مشتبہ ٹھکانے تھے۔ بمباری میں کم از کم 38 شدت پسند ہلاک ہوگئے ہیں۔ حکام کے مطابق چھ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا جو مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔ ریڈیو پاکستان کے مطابق کارروائی میں توت درہ، دواتھوئی اور غیبی یکہ کے علاقے نشانہ تھے اور اس دوران دیسی ساخت کے بم بنانیوالا کارخانہ (فیکٹری) اور بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد بھی تباہ کیا گیا۔ سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے میں کئی اہم کمانڈروں بھی ہلاک ہوئے ہیں تاہم اس بمباری میں ہونے والے نقصانات کی تاحال آزاد ذرائع سے کوئی تصدیق نہیں ہوئی۔ یہ خیبر ایجنسی میں گزشتہ چند دنوں میں ہونے والی دوسری فضائی کارروائی تھی۔ مقامی اہلکاروں نے بھی نقصانات پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے اسے فوج کا معاملہ قرار دیا ہے۔ خیبر ایجنسی کی دورافتادہ وادی تیراہ میں تین کالعدم شدت پسند تنظیمیں لشکر اسلام، انصار الاسلام اور تحریک طالبان موجود ہیں اور ان تنظیموں کے درمیان متعدد بار جھڑپیں ہوچکی ہیں۔ وادی تیراہ تقریباً 100 کلومیٹر پر پھیلا ہوا ایسا قبائلی خطہ ہے جو افغانستان کی سرحد سے قریب اور باڑہ سے تقریباً 65 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ اس علاقے کی دفاعی اہمیت بہت زیادہ ہے اور یہیں سے شمال میں افغانستان کی سرحد پر تعینات پاکستانی فوج کیلئے سپلائی جاتی ہے۔ جاں بحق ہونیوالے شدت پسندوں کا تعلق مہمند اور اورکزئی ایجنسی سے ہے۔ رائٹرز کے مطابق وادی تیراہ میں دہشت گردوں کی تربیت گاہ کو نشانہ بنایا گیا۔ یہاں خودکش بمبار بنانے کی تربیت دی جاتی تھی اور بارودی مواد بھی بنایا جاتا تھا۔ آن لائن کے مطابق بمباری سے دیسی ساختہ بم بنانیوالی فیکٹری سمیت بڑے پیمانے پر اسلحہ، بارودی مواد اور خفیہ ٹھکانے بھی تباہ کردئیے گئے۔ سکیورٹی حکام کے مطابق بم بنانیوالی فیکٹری میں بڑے پیمانے پر بم اور دھماکہ خیز مواد بناکر اسے ملک کے بیشتر حصوں میں دہشت گرد کارروائیوں میں استعمال کیا جاتا تھا۔ حکام کے مطابق اس کامیاب فضائی آپریشن میں کوئی سویلین جانی نقصان نہیں ہوا۔ عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام کارروائی خفیہ اور مصدقہ اطلاعات پر کی گئیں۔ سکیورٹی حکام کے مطابق سکیورٹی فورسز نے طیاروں سے وادی تیراہ کے علاقوں توت درہ، دوہ توی اورغیبی نکہ میں شدت  پسندوں  کے متعدد ٹھکانوں پر فضائی حملے کئے گئے۔ حکام کے مطابق  شدت پسند  حملوں کی منصوبہ  بندی  پر کی گئی۔ پاک فوج کے گن شپ ہیلی کاپٹروں اور جیٹ طیاروں سے دہشت گردوں کی کمین گاہوں پر بھرپور حملہ کیا گیا۔ سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں کئی دہشت گرد جو حملوں کی منصوبہ بندی میں مصروف تھے مارے گئے۔ حملوں میں اپنی خفیہ کمین گاہوں میں چھپے دہشت گردوں کو بھی نشانہ بناکر ہلاک کیا گیا۔ ادھر شمالی وزیرستان کے بیشتر علاقوں میں غیرمعینہ مدت کیلئے کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے اور خلاف ورزی کرنیوالوں کو گولی مارنے کا حکم دیا گیا ہے۔ پولیٹیکل انتظامیہ نے میر علی، میرانشاہ، دتہ خیل، بوید رزمک اور دوملی کے مقامات پر کرفیو نافذ کیا، لائوڈ سپیکروں کے ذریعے اعلان کرکے لوگوں کو آگاہ کیا گیا۔ مقامی ذرائع کے مطابق آنے والے دنوں میں کارروائیاں بڑھنے کے پیش نظر نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...