22 ویں ترمیم کے فیصلہ نے تحریک انصاف کو مشکل میں ڈالدیا

اسلام آباد (محمد نواز رضا+ وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم محمد نوازشریف نے سینیٹ کے انتخابات میں ”ہارس ٹریڈنگ“روکنے کیلئے آئین میں 22 ویں ترمیم لانے کا فیصلہ کرکے تحریک انصاف کو پارلیمنٹ میں واپس آنے کے معاملہ پر مشکل صورتحال سے دوچارکردیا ہے۔ خیبر پی کے میں اپنے ارکان صوبائی اسمبلی کے ہارس ٹریڈنگ اور ”چمک“ کا شکار ہونے کے خدشہ کے پیش نظر تحریک انصاف کی قیادت ہی سب سے زیادہ شورکر رہی تھی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نوازشریف سے سابق صدر آصف علی زرداری کی ملاقات میں بھی سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کا معاملہ موضوع گفتگو رہا۔ مسلم لیگ (ن) تنہا آئین میں 22 ویں ترمیم منظور نہیں کراسکتی، اسلئے اسے دیگر سیاسی جماعتوں کا تعاون حاصل کرنا پڑیگا۔ مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین راجہ محمد ظفر الحق نے نوائے وقت کو بتایا کہ سینیٹ کے انتخابات سے ایک روز قبل بھی آئینی ترمیم منظور ہونے کے بعد لاگو ہوجائیگی۔ ظفر علی شاہ نے کہا آئینی ترمیم اسی روز لاگو ہوجائیگی جس روز پارلیمنٹ منظورکریگی۔ بعض قانون دانوں کی طرف سے اٹھائے گئے اس نکتہ کے انتخابی عمل شروع ہونے کے بعد سینیٹ آئین میں ترمیم نہیں کرسکتی۔ اسے یکسر مسترد کردیا اور کہا کہ نئی سینیٹ کے حلف اٹھانے تک سینیٹ کے پاس تمام اختیارات ہوتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...