لاہور (نیٹ نیوز) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ قطر سے 21 ارب ڈالر کا مبینہ معاہدہ قوم کے سامنے لایا جائے اس کے ساتھ ساتھ منگلا اور تربیلا ڈیم سے 11 پیسے کی لاگت سے فی یونٹ پیدا ہونیوالی بجلی صارفین کو 16 روپے میں فروخت کرنے کے جرم کی عدالتی تحقیقات کروائی جائے اور بجلی کے بلوں کے ذریعے لوٹی گئی رقم بجلی کے بلوں کے ذریعے واپس کی جائے۔ عوام کو نت نئے طریقوں سے لوٹنے والے جب خود کو خادم کہتے ہیں تو دل دکھتا ہے۔ سینٹ اور گلگت بلتستان کے انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے الیکشن کمشن کی خاموشی پر افسوس ہے۔ چیف الیکشن کمشنر ضرور بدلا لیکن دھاندلی کا نظام نہیں بدلا۔ گذشتہ روز مرکزی میڈیا سیل کے عہدیداروں سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ پنجاب قطر کے ہنگامی خفیہ دورے کرتے رہے اسلئے ایل این جی کے معاہدے کی چھان بین ضروری ہوگئی ہے، اگر یہ قومی معاہدہ ہے تو سندھ، بلوچستان اور خیبر پی کے کے وزرائے اعلیٰ قطر آتے جاتے کیوں نہیں دیکھے گئے؟ انہوں نے کہا کہ تین تین بار حکومتیں کرنیوالوں کو معیشت کی ابجد کی بھی سمجھ نہیں۔ وزیر خزانہ سے معیشت نہیں سنبھالی جا رہی، رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں 651 ارب روپے کے نئے قرضے اس نااہلی کا ثبوت ہیں۔