2018 ء لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا سال ہوگا:دہشتگردی کو جڑسے اکھاڑ پھینکیں گے:نواز شریف

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نمائندہ خصوصی+ بی بی سی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ ملک میں سب سے بڑا مسئلہ بجلی کی قلت ہے، جس کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ 2018ء پاکستان میں بجلی کی قلت کے خاتمے کا سال ہو گا، اقتصادی راہداری منصوبے سے پاکستان، چین اور پورے خطے کو فائدہ ہو گا، توانائی اور اقتصادی راہداری منصوبے کی نگرانی خود کر رہا ہوں، پارلیمنٹ نے از خود بجلی پیدا کر کے مثال قائم کی، پبلک سیکٹر کو بھی اس جانب گامزن ہونا چاہئے جس سے ملک ترقی کی جانب گامزن ہو گا۔ وہ پارلیمنٹ ہائوس میں چین کے تعاون سے ایک میگاواٹ بجلی منصوبے کے افتتاح کے بعد صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر چینی سفیر سن ویڈونگ، سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی، وفاقی وزراء سمیت ار کان پارلیمنٹ موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ایک میگاواٹ منصوبے پر چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی اور سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کو مبارکباد دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کی پارلیمنٹ بجلی میں بھی خود کفیل ہو گئی جو خوش آئند بات ہے۔ اس موقع پر چینی سفیر سن وی ڈونگ نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ایک میگاواٹ سولر پاور پراجیکٹ کا اعلان چینی صدر نے دورہ پاکستان کے دوران کیا جو کامیابی سے مکمل ہو گیا، چین پاکستان میں توانائی کی قلت کو ختم کرنے کیلئے ہر ممکن مدد جاری رکھے گا۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ ناصرف پاکستان اور چین بلکہ پورے خطے کیلئے گیم چینجر ثابت ہو گا۔ بی بی سی کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے منصوبے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اْنہوں نے کہا کہ اس منصوبے سے جہاں ایک طرف پارلیمنٹ ہاؤس بجلی خود پیدا کرنے میں خودکفیل ہوگیا ہے وہیں دوسری طرف اس منصوبے سے اپنی ضروریات پوری کرنے کے بعد نیشنل گرڈ سٹیشن میں اضافی بجلی بھی بھیجی جائے گی۔ اگلے دو برسوں میں بجلی کی قلت ختم ہوجائے گی۔ قبل ازیں لندن سکول آف اکنامکس اور پولیٹیکل سائنس کے ڈائریکٹر پروفیسر گریک گیلہن سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے ملک سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا عزم کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے پُرعزم ہیں، مادر وطن کے کونے کونے سے دہشت گردی کا کامیابی کے ساتھ خاتمہ کر رہے ہیں، پاکستان ترقی کے راستے پر گامزن ہوگیا ہے، معیشت مزید مستحکم ہو کر ترقی کررہی ہے، اقتصادی ٹیم کی بھرپور کوششوں سے معاشی ترقی ممکن ہوئی، خطے میں امن اور استحکام کے لئے ہمسایوں سے بہتر تعلقات کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ اس موقع پر لندن سکول آف اکنامکس پولیٹیکل سائنس کے ڈائریکٹر نے کہا کہ لندن سکول آف اکنامکس میں جناح چیئر قائم کرنے پر غور کررہے ہیں۔ جناح چیئر کے قیام کا مقصد بانی پاکستان کی کامیابیوں کا اعتراف ہے۔ اس موقع پر لندن سکول آف اکنامکس کے ڈائریکٹر گریک کیلہن نے پاکستان کی مجموعی صورتحال میں بہتری کی تعریف کی۔ انہوں نے پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کے لئے وزیراعظم میاں نواز شریف کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں موجودہ استحکام وزیراعظم نواز شریف کی بہترین فہم و فراست کی بدولت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں امن و امان اور اقتصادی صورتحال بہت بہتر ہورہی ہے۔ ڈائریکٹر نے کہا کہ کراچی میں امن و امان کی صورتحال بتدریج بہتر ہوئی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم کل ایک روزہ دورے پر مظفر آباد جائیں گے جہاں وہ نیشنل ہیلتھ کارڈ سکیم کا افتتاح کریں او میڈیکل کالج ہال میں تقریب سے خطاب کریں گے۔
نوازشریف
اسلام آباد (سپیشل رپورٹر+ نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم نوازشریف نے گزشتہ روز ایوان میں صدر ممنون حسین سے ملاقات کی۔ ایوان صدر ذرائع کے مطابق ملاقات میں ملک میں دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ ملاقات میں پاکستان میں اقتصادی راہداری کے منصوبے، توانائی کے منصوبوں کی تکمیل کیلئے جاری کوششوں، امن و امان کی صورتحال اور ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صدر اور وزیراعظم نے ضرب عضب آپریشن دہشت گردی کے مکمل قلع قمع تک جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ صدر نے وزیراعظم نوازشریف اور انکے رفقا کی معیشت کی بحالی کیلئے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کی۔ وزیراعظم نے صدر کو توانائی کے شعبے میں جاری منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے صدر کو بتایا کہ حکومت اب تعلیم اور صحت کے بہتری کی طرف توجہ دے رہی ہے۔ وزیراعظم نے صدر کو قطر کے ساتھ ہونے والے ایل این جی سمجھوتے کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا اور صدر کو بتایا کہ ایل این جی کی درآمد سے پاکستان میں توانائی کے بحران کے خاتمہ میں مدد ملے گی۔ وزیراعظم نے ملک میں مردم شماری کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات سے آگا ہکیا اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ مردم شماری سے منصوبوں اور ملکی ترقی کیلئے درست فیصلے کرنے میں مدد ملے گی۔ وزیراعظم اور صدر نے خطے کی سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور بھارت کیساتھ تعلقات بہتر بنانے کی پالیسی جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنمائوں نے اتفاق کیا کہ تعلیم اور صحت کی بہتری کیلئے فیصلے کئے جائیں گے۔

ای پیپر دی نیشن