لاہور (نیوز رپورٹر) چیئرمین واپڈا ظفر محمود نے کہا کہ دسمبر 2017ء تک نیلم جہلم کا منصوبہ مکمل ہو جائے گا۔ 2017ء کے وسط تک نیلم جہلم سے بجلی پیدا ہونا شروع ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ منطوبے میں تاخیر 2005ء کے زلزلے کی وجہ سے ہوئی پرانے ڈیزائن کے مطابق نیلم جہلم منصوبہ نومبر 2016ء تک مکمل ہونا تھا مگر ڈیزائن تبدیل کرنے کی وجہ سے سکوپ آف ورک بڑھ گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیلم جہلم دنیا کا واحد منصوبہ ہوگا جس کا 78 فیصد کام مکمل ہونے کے باوجود اس کی رقم کا ختمی بندوبست نہیں ہو سکا۔ اس منصوبے کی تاخیر کی وجہ یہ بھی ہے کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں روپے کی قدر میں کمی، منصوبے کی تعمیر کے دوران سود کی ادائیگی اور سالانہ شرح افراد زر کے مطابق تعمیر کے سازو و سامان میں اضافی لاگت ہونا ہے۔ ڈیزائن میں بڑی تبیلی اور نتیجتاً تعمیراتی کام کے حجم میں بے پناہ اضافہ اور مشینری آلات کی درآمد پر مختلف ٹیکس اور ڈیوٹیوں کا عائد ہونا بھی قابل ذکر باتیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیلم جہلم سرچارج اس وقت کی حکومتی فیصلے کے مطابق وصول کیا گیا اور 40 ارب روپے اس مد میں جمع ہوئے جوابی منصوبے پر خرچ کئے گئے۔