اقوام متحدہ (اے پی پی+اے این این) اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہاہے کہ دہشت گردی کی مکمل بیخ کنی کیلئے اس کی بنیادی وجوہات پر غور کرنا ضروری ہے۔انہوں نے یہ بات عالمی ادارے کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوئٹرس کی جانب سے انسداد دہشت گردی کے نئے دفتر کی تجویز کے تناظر میں کہی ہے۔گزشتہ روز جنرل اسمبلی کے غیررسمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہابنیادی وجوہات کو نظر انداز کرنے کی صورت میں ہم صرف ”علامات“ سے جنگ کرتے ہیں ، پاکستان کا ہمیشہ سے یہ موقف رہاہے طویل عرصہ سے جاری بحرانوں،طاقت کے غیرقانونی استعمال،غیر ملکی قبضہ،حق خودارادیت سے انکار،اورسماجی واقتصادی ناانصافیوں سے دہشت گردی کو فروغ مل رہاہے۔اسی تناظر میں دہشت گردی کو سیاسی پس منظر سے علیحدہ نہ کیا جائے۔ملیحہ لودھی نے کہاپاکستان انسداد دہشت گردی کے ضمن میں نئے ڈھانچے کے قیام میں مکمل ممکنہ تعاون فراہم کریگا اوراس ضمن میں عالمی ادارے اورمختلف ممالک سے مل کر کام کیا جائیگا تاکہ مسائل کا بہتر حل تلاش کیا جاسکے۔انہوں نے انسداد دہشت گردی کیلئے پاکستان کی کوششوں اوراقدامات کا تفصیل سے ذکرکیا اورکہاپاکستان اس لعنت سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے۔ پاکستان آخری دہشت گرد کے خاتمے تک دہشت گردی کے خلاف اقدامات کا سلسلہ جاری رکھے گا۔ ملیحہ لودھی نے کہاہمیں امن مشنوں کو مناسب وسائل فراہم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ مختلف شعبوں میں اپنا کام جاری رکھ سکیں ۔ انہوں نے سیکرٹری جنرل کی جانب سے 2017 کوامن کے سال کے طورپر منانے کی اپیل کی بھی توثیق کی۔ملیحہ لودھی نے کہاکہ اقوام متحدہ مشنز کےلئے فوجی فراہم کرنے والے ملکوں سے اہم شراکت دار کی حیثیت سے مشاورت کے بعد ان کی تجاویز پرعمل ہونا چاہئے۔
ملیحہ لودھی