اسلام آباد (آن لائن) چئیرمین نادرا عثمان مبین نے قومی اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی کو آگاہ کیا ہے کہ نادرا نے ملک بھر میں 3لاکھ 45ہزار سے زائد شناختی کارڈز مشکوک قرار دیکر بلاک کئے ہیں جن کی تصدیق کا عمل جاری ہے جبکہ پارلیمانی کمیٹی نے ملک بھر خصوصاً بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں نادرا کی جانب سے بلاک کئے جانے والے شناختی کارڈز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نادرا حکام کو اس سلسلے میں جلد از جلد پالیسی بنانے کی ہدایت کی ہے کمیٹی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی کی صدارت میں نادرا ہیڈ آفس، اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس میں ممبران قومی اسمبلی طاہر ہ اورنگزیب، شیخ روحیل اصغر، میاں عبدالمنان، ملک ابرار، ڈاکٹر عباداللہ،خالد مگسی، عبدالقہار خان ودان، مولانا امیر زمان، سردار کمال خان بنگلزائی، ڈاکٹر عمران خٹک، غلام مصطفی شاہ، غلام احمد بلور، شیخ صلاح الدین، صاحبزادہ طارق اللہ، چیئرمین نادرا عثمان مبین اور نادرا کے دیگر اعلٰی حکام نے شرکت کی اجلاس میں بلاک شدہ قومی شناختی کارڈوں کی تصدیق اور بحالی سے متعلق امور کو زیر غور لایا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی سپیکر نے نادرا کو بلاک شدہ شناختی کارڈوں کی تصدیق کے عمل کوتیز کرنے کی ہدایت کی کمیٹی نے بلاک شدہ شناختی کارڈوں کے لیے درکار کوائف پر مبنی فارم تیار کرنے کی ہدایت کی جو درخواست گزاروں کو نادرا کے مقامی دفاتر میں دستیاب ہوںگے اور وہیں پر جمع ہوںگے اور متعلقہ عملہ مقررہ مدت کے اندر ان کی جانچ پڑتال کرکے بلاک شدہ شناختی کارڈ کی عارضی بحالی یا منسوخی کا فیصلہ کرے گا۔
چیئرمین نادرا