- وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ لاہور کے علاقے ڈیفنس کا دھماکا ایک حادثہ تھا. بارودی مواد کا کوئی ثبوت نہیں ملا، امکان ہے کہ دھماکا گیس لیکیج کے باعث ہوا۔جب تک فرانزک لیبارٹری سے معاملہ کلیئر نہیں ہوجاتا،دھماکے کا تعین نہیں ہو سکتا۔جمعہ کوصوبائی وزیرقانون نے لاہورمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ناقص سلینڈر فروخت کرنے والوں نے جرم کاارتکاب کیا، ان کے خلاف سخت کارروائی کرینگے۔ قوم اورملک کی خاطرسب نے جانوں کانذرانہ پیش کیا ہے۔ایسے واقعات سے نمٹنا ہے اس بارے میں سوچنا ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ لاہور دھماکے سے متعلق ابتدائی اطلاعات تھیں کہ جنریٹر کا دھماکا ہوا ہے،کسی کا خیال تھا کہ یہ سلنڈر دھماکا ہے۔قانون نافذ کرنے والے ادارے فوری طور پر دھماکے کی جگہ پہنچے۔جب تک فرانزک لیباٹری سے معاملہ کلیئر نہیں ہوجاتا،دھماکے کا تعین نہیں ہو سکتا۔وزیر قانون نے کہا کہ یہ ہماری قومی جنگ ہے،اس جنگ کو ہمیں مل کرحوصلے سے لڑناہے۔گزشتہ روز ایک اور دھما کے کی خبر دی گئی۔خبروں کی وجہ سے خوف و ہراس پیدا ہو۔میڈیابہت ذمہ دارہے،سب طبقات اپناکرداربھرپور انداز میں ادا کررہے ہیں۔انہوں نے پی ایس ایل کے حوالے سے کیے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پی ایس ایل فائنل کے بارے میں تمام پہلووں کا جائزہ لیا گیا ہے۔