وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف ہمارا عزم پختہ ہے اس لئے ہماری یہ جنگ ضرور نتیجہ خیز ہو گی، ہم خطے کو دہشت گردی سے پاک کرنا چاہتے ہیں، دہشتگردی کے حالیہ واقعات میں افغان سرزمین استعمال ہوئی، سی پیک پر مغربی دنیا کی سازش نظر آ رہی ہے جبکہ ہمارے خطے کی بھی کچھ طاقتیں سی پیک کو اچھا نہیں سمجھتیں،افغان صدر کو جی ایچ کیو میں بریفنگ دینے میں کوئی مضائقہ نہیں، امید ہے پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں ہی کرائیں گے،پشاور کابل موٹروے بنا کر افغانستان میں استحکام لانا چاہتے ہیں،پشاور جلال آباد ہائی وے 75 فیصد بنا چکے ہیں۔ وطن روانگی سے قبل ناشتے کی میز پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا دہشت گردی کے خلاف ہمارا عزم پختہ ہے اس لئے ہماری یہ جنگ ضرور نتیجہ خیز ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم خطے کو دہشت گردی سے پاک کرنا چاہتے ہیں۔ ہم نے افغانستان کو عمران خان کی زبان میں بھی جواب نہیں دیا، دہشت گردی کے حالیہ واقعات میں افغان سرزمین استعمال ہوئی۔ جی ایچ کیو بھی ریاست کا ادارہ ہے، افغان صدر کو جی ایچ کیو میں بریفنگ دینے میں کوئی مضائقہ نہیں۔ انہوں نے کہا سی پیک پر مغربی دنیا کی سازش نظر آرہی ہے۔ ہمارے خطے کی بھی کچھ طاقتیں سی پیک کو اچھا نہیں سمجھتیں۔ سی پیک سے ترکی سمیت وسطی ایشیائی ممالک کو بھی فائدہ ہوگا اور اس حوالے سے ترک قیادت سے بھی بات ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا تر ک صدر کے ساتھ داعش، معاشی تعاون اور افغانستان پر بات ہوئی۔ پاکستان سپرلیگ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر وزیراعظم کا کہنا تھا امید ہے پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں ہی کرائیں گے۔ بیرون ملک دوروں پر پی آئی اے کے جہاز استعمال کرنے پر وزیر اعظم نے کہا دنیا بھر میں سربراہان مملکت کے پاس بڑے اور ذاتی جہاز ہوتے ہیں لیکن ہم تو کبھی کبھار پی آئی اے سے دو تین دن کے لئے جہاز مانگ کر لا رہے ہیں جبکہ میں 12 سیٹوں والا جہاز استعمال کرتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا مخالفین صرف باتیں ہی کر سکتے ہیں۔ کابل کو اندازہ ہونا چاہئے کہ ہم ان کے خیر خواہ ہیں‘ افغان حکومت الزامات عائد کرتی رہتی ہے ہم ایسا نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا وہ کسی کی برائی نہیں کرنا چاہتے تاہم کسی اور کو پاکستان کا بھی خیال ہونا چاہئے۔ مخالفین صرف باتیں ہی کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا لوگ پوچھتے ہیں آپ 2018ءمیں بجلی پوری کرنے کا وعدہ پورا کر لیں گے لیکن بجلی تو پہلے ہی پوری ہو رہی ہے۔ ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا موٹروے کا جال بچھ رہا ہے۔ موٹروے ڈھائی سو بلین کا اثاثہ ہے۔ مختلف منصوبوں میں سو ملین بچائے۔ ساڑھے تین سو ارب کی بچت کی سڑکوں کے منصوبوں میں میں بھی سرگرم ہوں۔ انہوں نے کہا کہ نئی نسل سمجھدار ہے اسے پتہ کون کیا کر رہا ہے۔ اچھا ہوا سب جماعتوں کو ایک ایک صوبہ ملا‘ سب کا امتحان ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کابل کو اندازہ ہونا چاہئے کہ ہم ان کے خیر خواہ ہیں۔ افغان حکومت الزامات عائد کرتی رہتی ہے ہم ایسا نہیں کر سکتے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان کے خواہاں ہیں کیونکہ افغانستان میں استحکام پاکستان کے لئے بہت اہم ہے۔ انہوں نے مزید کہا پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے تمام جماعتیں مل کر کام کریں تاکہ ملک مزید تیزی کیساتھ ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔