اٹارنی جنرل آفس میں 16 سے زائد لاءافسروں کو نکالے جانےکا امکان: ذرائع

لاہور(وقائع نگار خصوصی) وفاقی حکومت نے اٹارنی جنرل آفس میں لاءافسروں کیخلاف آپریشن کلین اپ کا فیصلہ کر لیا۔ اس سلسلے میں مشاورت مکمل ہو گئی ۔وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اٹارنی جنرل آفس میں سرکاری مقدمات کی مناسب پیروی نہ کرنے والے لاءافسروں کو نکال کر قابل اور نوجوان لاءافسروں کو تعینات کیا جائے تاکہ وفاقی حکومت اور اسکے محکموں کیخلاف ہائیکورٹس اور سپریم کورٹ میں مقدمات کی مؤثر طریقے سے پیروی ہو سکے۔ وزارت قانون کے ذرائع کے مطابق اس حوالے سے اٹارنی جنرل اشتراوصاف اور وزیر قانون زاہد حامد میں مشاورت مکمل ہو گئی ہے اور اس بارے وزیر اعظم ہاﺅس کو بھی سفارشات بھجوا دی گئی ہیں۔ کسی بھی وقت اٹارنی جنرل آفس کے بعض لاءافسروں کو نکالے جانے کا امکان ہے، ذرائع کے مطابق اٹارنی جنرل آفس لاہور ہائیکورٹ سے سولہ سے زائد لاءافسروں کو نکالنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں ، ممکنہ طور پر نکالے جانے والے لاءافسران وفاقی حکومت کیخلاف مقدمات کی درست طریقے سے پیروی نہیں کر رہے تھے اور صر ف حاضری لگا کر دفتر سے نکل جاتے ہیں جبکہ لاءافسروں میں سے بیشتر سرکاری مقدمات کی پیروی کی بجائے اپنے ذاتی مقدمات میں پیشیوں کو ترجیح دیتے ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم اور وزیر قانون کو اٹارنی جنرل آفس کے ان لاءافسروں کی غیرتسلی بخش کارکردگی بارے تفصیلی رپورٹس بھجوائی گئی ہیں جس کے بعد ان ڈپٹی اور اسسٹنٹ اٹارنی جنرلز کو فارغ کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...