ملتان(سپیشل رپورٹر) وفاقی وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کے علاوہ ایف اے ٹی ایف کے تمام ممالک نے ہمارے اقدامات کو سراہا ہے، ہم نے تقریباً تمام ٹاسک مکمل کرلئے ہیں چار ماہ میں گرے لسٹ سے نکل آئیں گے، پاکستان کی کوششوں سے امریکا اور طالبان مذاکرات پر قائل ہوئے ہیں، دوحہ میں دونوں فریقین کے درمیان حتمی معاہدہ ہوگا، امریکا اور طالبان کو خبردار کیا ہے کہ کچھ قوتیں امن میں رخنہ ڈالنا چاہتی ہیں۔ ہمیں ان سے بچنا ہے۔ طاقتیں چاہتی ہیں خونریزی ہوتی رہے دھماکے ہوتے رہیں۔ حکومت کے خاتمے کا بیان دینے والے بلاول بھٹو زرداری پہلے اپنے صوبے کا حال دیکھیں۔ ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پیرس میں ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پاکستان نے اپنا مؤقف پیش کیا۔ انہوں نے کہا صدر ٹرمپ اور دنیا کو قائل کیا افغان مسئلے کا پرامن حل ہی ممکن ہے۔ ڈیڑھ برس تک پاکستان خاموشی سے طالبان کو قائل کرنے کے لئے کام کرتا رہا،، پاکستان نے رابطہ کار کا کردار ادا کیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کے حکومت کے جانے سے متعلق بیان پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ بلاول کی رائے سے متفق نہیں، حکومت اپنی مدت مکمل کرے گی، بلاول کو سندھ کے حالات دیکھنے چاہیئں۔ انہوں نے کہا کہ معیشت مستحکم ہوچکی ہے، اب اس میں مزید بہتری آئے گی، آٹا اور چینی کی تحقیقات پرعمل درآمد ہوگا۔ مسئلہ کشمیر سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے فورم پر وزیراعظم عمران خان اور میں نے کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کیا جب کہ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ سے بھی کشمیر پر کھل کر بات ہوئی ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ کشمیر سے متعلق ہماری خارجہ پالیسی کے نتائج برآمد ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ جینیوا میں ہونے والے اجلاس میں بھی کشمیر سے متعلق بھرپور مؤقف پیش کریں گے۔ امید ہے کہ ٹرمپ بھی دورہ بھارت کے دوران کشمیریوں کا ذکر ضرور کریں گے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وہ طاقتیں چاہتی ہیں کہ طالبان اور امریکہ کے درمیان امن معاہدہ نہ ہو اور بم دھماکے اور خون ریزی ہوتی رہے۔