تبت میں مختلف قومیتوں کی ترقی چین میں انسانی حقوق کی ترقی کا آئینہ دار ،لیو یوئن اینگ

 بیجنگ (نیٹ نیوز)چین نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں برطانیہ اور دیگر ممالک کی جانب سے سنکیانگ، تبت اور ہانگ کانگ سے متعلق منفی بیانات کی شدید مخالفت کی ہے۔ جنیوا میں چینی وفد کے ترجمان لیو یوئن اینگ نے کہا کہ چین نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ تمام فریق برابری اور باہمی احترام کی بنیاد پر انسانی حقوق کے امور سے متعلق تعمیری بات چیت اور تعاون کریں، انسانی حقوق کو نہ تو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنا چاہیے اور نہ ہی اسے دوسرے ممالک کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے کے لئے ایک آلے کے طور پر استعمال ہونا چاہئے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ گمراہ کن اور غلط بیانئے کی انسانی حقوق کونسل میں کوئی جگہ نہیں ہے۔انہوں نے سنکیانگ اور تبت میں آباد مختلف قومیتوں کی ترقی کو چین میں انسانی حقوق کی ترقی کا نمونہ قرار دیا۔ ترجمان نے کہا کہ سنکیانگ میں سماجی استحکام، معاشی نمو، نسلی اتحاد، مذہبی ہم آہنگی، ثقافتی ترقی اور لوگوں کے معیار زندگی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ تمام نسلی گروہوں کے افراد کو قانون کی روشنی میں وسیع حقوق اور آزادی حاصل ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...