انقرہ‘ جنیوا (نوائے وقت رپورٹ+کے پی آئی) ترکی نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت اپنے زیرتسلط جموں وکشمیر پر جاری محاصرے کو ختم اور پابندیاں نرم کرے۔ ترک وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ انسانی حقوق کمشن کے 46ویں سیشن سے خطاب میں کہا کہ مسئلہ کشمیر پر ترکی کا مؤقف واضح اور دوٹوک ہے۔ تنازع اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔ کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے۔ ادھراقوام متحدہ کے خصوصی نمائندوں کی ایک سات رکنی ٹیم نے بھارت کے زیرقبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کے علمبرداروں اور صحافیوںکے خلاف کالے قوانین اور بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کے بڑے پیمانے پر استعمال پر شدید تشویش ظاہر کی ہے۔ اقوام متحدہ کے متعدد خصوصی نمائندوں نے بھارتی حکومت کے نام ایک خط میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت حکام کو بغیر کسی وارنٹ کے تلاشی لینے جبکہ کسی بھی شخص کو دہشت گرد قرار دیکر چھ ماہ تک حراست میں لینے کے اختیار پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ یہ خط گزشتہ سال 22 دسمبر کو لکھا گیا تھا تاہم اب یہ منظر عام پر آیا ہے۔ مزید کہا کہ یو اے پی اے جیسے کالے قوانین انسانی حقوق کے علمبرداروںاور صحافیوں کی سرگرمیوں کو کنٹرول کرنے کیلئے استعمال کئے جاتے ہیں اور بھارت نے دہشت گردی کی مالی معاونت کے اختیارات کو من مانے انداز میں استعمال کیا ہے ۔ یہ اقدامات انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے کے آرٹیکل 12 اور شہری اور سیاسی حقوق سے متعلق بین الاقوامی کنونشن کے آرٹیکل 17 کی بھی خلاف ورزی ہیں جن پر 10 مئی 1979 کو بھارت نے دستخط کئے تھے۔
بھارت کشمیریوں کا محاصرہ ختم کرے، ترکی: اقوام متحدہ ٹیم کو کالے قوانین پر تشویش
Feb 24, 2021