کرپشن کیسز کو منطقی انجام  تک پہنچا نا ترجیح،جاوید اقبال،نیب ایگزیکٹیو بورڈ نے20انکوائریوں کی منظوری دیدی


اسلام آباد (نامہ نگار) نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے مختلف کیسز میں 20انکوائریوں کی منظوری دے دی ہے۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چئیرمین جسٹس ر جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں ہوا۔ نیب کی یہ دیرینہ پالیسی ہے کہ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کی تفصیلات عوام کو فراہم کی جائیں جو طریقہ گزشتہ کئی سالوں سے رائج ہے جس کا مقصد کسی کی دل آزاری مقصود نہیں۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں 20انکوائریز کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں محمد اشفاق خان، سابق ڈائریکٹر پاکستان ریلویز، قیصر ریاض چیمہ، محمد اظہر، ملک دین، محمد نواز خان، احمد سعید، شاہنواز یاسین اور دیگر، میسرز نوا سٹی ڈویلپرز/شراکت دار/ڈائریکٹرز، جنید افضل، عامر سلیم خان اور بلال بن اسحاق، محمد عباس، قاسم شہزاد اور دیگر، مس ماہ رخ وحید، مالک/ڈائریکٹر،جوائنٹ ٹیسٹنگ پرائیویٹ سروس لمیٹڈ، ندیم افتخار، خرم افتخار، شہزاد افتخار، میسرز ایمٹکس لمیٹڈ، میسرز شمع ایکسپورٹس اور دیگر، وقاص علی، چیف آپریٹنگ آفیسر/ڈائریکٹر میسرز ٹوپنوچ ورلڈ ٹیکنالوجی لاہور اور دیگر، محمد جنید، چیف آپریٹنگ آفیسر، میسرز لائف سٹائل ڈویلپمنٹ ایس ایم سی پرائیویٹ لمیٹڈ اور دیگر، محمد صداقتم نظر علی خان اور دیگر، رومانہ ناصر، شہاب انور کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن، مظفر علی شیخ، غلام کبری، شوکت حسین ڈپٹی رینجر محکمہ جنگلات خیبر پختونخواہ، شہزاد وادد، اختر نواز خان اور عادل خان، حاجی علی محمد اینڈ سنز اور غورام بگٹی رکن صوبائی اسمبلی بلوچستان کے خلاف انکوائریز کی منظوری دی گئی۔ قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے۔ نیب  احتساب سب کیلئے کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔ میگا کرپشن کے مقدمات خصوصامنی لانڈرنگ، جعلی اکائونٹس، آمدن سے زائد اثاثے، غیر قانونی ہاسنگ سوسائٹیزاورمضاربہ سکینڈل کے ملزمان کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ نیب نے گزشتہ4سال سے زائد عرصہ میں معزز احتساب عدالتوں نے نیب کی موثر پیروی کی بدولت 1405ملزمان کو سزا سنائی جبکہ گزشتہ 4سالوں سے زائد عرصہ میں 539ارب روپے بلواسطہ اور بلاواسطہ طور پر بدعنوان عناصر سے برآمد کئے جو کہ ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔

ای پیپر دی نیشن