اسلام آباد( خصوصی رپورٹر ) سپریم کورٹ نے مسابقتی کمیشن کے اختیارات سے متعلق کیس میں نجی کمپنیوں کی حکم امتناعی کی استدعا مسترد کردی سپریم کورٹ میں مسابقتی کمیشن کے اختیارات سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس مقبول باقر کی سربرا ہی میں قائم تین رکنی بینچ نے کی دوران سماعت نجی کمپنیوں کے وکیل مخدوم علی خان نے موقف اپنایاکہ وفاقی حکومت کو مسابقتی کمیشن کیلئے قانون سازی کا اختیار نہیں،مسابقتی کمیشن صوبوں کے ماتحت ہے وفاق کے نہیں، مسابقتی ٹربیونل کے چیئرمین کا تقرر چیف جسٹس کی مشاورت سے نہیں ہوا، عدالت سے استدعا ہے کہ سپریم کورٹ ہائیکورٹس کے فیصلوں پر حکم امتناعی جاری کرے جس پر اٹارنی جنرل پاکستان خالد جاوید خان نے کہا اٹارنی جنرل پاکستان نے حکم امتناع دینے کی استدعا کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا تمام کمپنیاں 2009 سے حکم امتناع پر تھیں، دوبارہ حکم امتناع ملا تو سارا نظام تباہ ہو جائے گا، مسابقتی کمیشن جس کمپنی کو نوٹس جاری کرے وہ حکم امتناع لے لیتی ہے، عدالت حکم امتناع دینے کے بجائے آج ہی دلائل سن کر فیصلہ کرے، مسابقتی ٹربیونل عدالت کا درجہ نہیں رکھتا، جس پر جسٹس مقبول باقر نے کہا وکلائ تحریری معروضات پہلے جمع کرائیں اور دلائل کو مختصر رکھنے کی کوشش کریں، اسلام آباد لاہور اور سندھ ہائیکورٹس کے فیصلے آ چکے ہیں،تینوں ہائیکورٹس کے فیصلوں کا بھی جائزہ لینگے جس کے بعد عدالت نے فریقین سے 15 مارچ کو حتمی دلائل طلب کرتے ہوئے مزید سماعت 15 مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔
سپریم کورٹ:مسابقتی کمیشن کے اختیارات ،نجی کمپنیوں کی حکم امتناعی کی استدعا مسترد
Feb 24, 2022