مکرمی! وفاقی حکومت نے بجل کے بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کرکے عوام کی چیخیں نکلوا دی ہیں۔ پٹرول 12.3‘ ہائی سپیڈ ڈیزل 9.53 روپے‘ لائٹ سپیڈ ڈیزل 9.43 روپے‘ مٹی کا تیل 10.08 روپے فی لٹر مہنگا کیا گیا جس کے بعد پٹرول کی قیمت 159.86 روپے‘ ڈیزل 154.15 روپے‘ لائٹ ڈیزل 123.97 پیسے‘ مٹی کے تیل کی قیمت 126.56 روپے لٹر تک پہنچ گئی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے قیمتوں پر اضافے پر اپنا مؤقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں بڑھنے پر ہم نے بھی بڑھائیں۔حکومت کی طرف سے بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ انتہائی مایوس کن ہے حالانکہ کپتان اور ان کے کھلاڑیوں کے علاوہ سب کو معلوم ہے کہ دیگر اشیاء کے نرخ بجلی اور پٹرولیم قیمتوں سے ہی منسلک ہوتے ہیں۔ بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھائیں تو اس کے ساتھ ہی ہر چیز مہنگی ہو جاتی ہے۔ بعض معاشی ماہرین تو یہ کہتے ہیں کہ حکومت آئی ایم ایف کے ایجنڈے کی خواہشات کی تکمیل پر 200 روپے تک لے جانے کا ارادہ رکھتی ہے اور ایسا آئندہ مالی سال کے بجٹ سے قبل کیا جا سکتا ہے۔ اگر تو حکومت ایسا ارادہ رکھتی ہے تو یہ عوام پر بدترین ظلم ہوگا۔ حکومت اضافہ فوری طورپر واپس لے۔(رائو محمد محفوظ آسی۔ ٹائون شپ لاہور)