آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپریشن ردالفساد کے کامیابی سے 5 سال مکمل ہونے پر شہداء کی قربانیوں اور قوم کے عزم کو سلام پیش کیا۔ ردالفساد کی کامیابیوں کا بین الاقوامی سطح پر بھی اعتراف کیا جارہا ہے۔
نائن الیون کے بعد دہشت گردی کیخلاف شروع کی گئی جنگ میں امریکہ نے پاکستان کو فرنٹ لائن اتحادی کا کردار ادا کرنے پر مجبور کیا جس کے نتیجہ میں پاکستان بدترین دہشت گردی کا نشانہ بنا‘ خودکش حملوں اور بم دھماکوں میں درجنوں معصوم شہریوں کی شہادت معمول بن چکی تھی جس کی پاداش امریکہ کی شروع کی گئی یہ جنگ لامحالہ پاکستان کے گلے آن پڑی ۔ سانحہ ٔ اے پی ایس پشاور کے بعد ملک کی سول اور عسکری قیادتوں نے قوم کو اس دہشت گردی سے نجات دلانے کیلئے یکسو ہو کر ایک نیشنل ایکشن پلان ترتیب دیا جس کے تحت شمالی اور جنوبی وزیرستان میں اپریشن راہ راست‘ اپریشن راہِ نجات اور پھر ملک بھر میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے اپریشن ردالفساد‘ ضرب عضب‘ کومبنگ اور خیبر 4 جیسے کامیاب اپریشن کرکے ملک بھر سے دہشت گردوں اور انکے سہولت کاروں کا قلع قمع کیا گیا۔ گزشتہ روز ردالفساد کے پانچ سال مکمل ہونے پر آرمی چیف نے شہداء اور قومی عزم کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپریشن ردالفساد کی کامیابیاں جوان شہداء کے خون کے نذرانوں اور عوام کی بھرپور جدوجہد سے ہی ممکن ہوئیں۔ پاک فوج کے کامیاب اپریشنز اور جوانوں کی جانوں کے نذرانے کے پیش نظر ہی آج قوم محفوظ ہے اور ملک میں امن و سکون بحال ہوا ہے جس کا اعتراف بین الاقوامی سطح پر بھی کیا جارہا ہے۔ پوری قوم اپنی مسلح افواج کو سلام پیش کرتی ہے۔