اسلام آ باد (نوائے وقت رپورٹ ) رواں سال پاکستان میں آم کی 1.7 ملین ٹن کی اچھی پیداوار متوقع ، پاکستان ایک سال میں تقریباً 150,000 ٹن آم برآمد کرتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق حالیہ برسوں میں چین پاکستان سے غذائی مصنوعات کی برآمد کی سب سے بڑی منڈی بن گیا ہے۔ پاکستان سے چین کو غذائی مصنوعات کی برآمدات 2022 میں 1 بلین ڈالر کے قریب تھیں۔ ہم چین میں پاکستانی آموں کی بڑھتی ہوئی موجودگی کے منتظر ہیں، ان خیالات کا اظہار شنگھائی میں پاکستان کے قونصل جنرل حسین حیدر نے پاکستانی آم کے فروغ کے حوالے سے ایک ویبینار میں کیا۔گوادر پرو کے مطابق ویبینار کا انعقاد قونصلیٹ جنرل آف پاکستان نے شنگھائی میں ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (TDAP) کے تعاون سے کیا اور اس کی صدارت ڈپٹی قونصل جنرل نواب علی راہوجو نے کی۔ ویبینار میں 5 سے زائد پاکستانی آم برآمد کرنے والے اداروں اور 5 چینی آم درآمد کرنے والے اداروں نے شرکت کی۔ اس موقع پر سندھ آبادگار بورڈ کے سینئر نائب صدر اور ڈائریکٹر مارکیٹنگ محمود نواز شاہ نے کہا کہ پاکستانی آم مشرق وسطیٰ کے ممالک میں بہت مقبول ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ مزید چینی صارفین پاکستانی آم کو پسند کریں گے۔گوادر پرو کے مطابق 2018 میں پاکستان نے سالانہ 1.9 ملین میٹرک ٹن آم پیدا کیے، جو دنیا میں چھٹے نمبر پر ہے۔ تاہم گزشتہ 5 سالوں میں ملک کی آم کی پیداوار میں کمی آئی ہے، جس کا زیادہ تر الزام گلوبل وارمنگ پر لگایا جاتا ہے۔ محمود نے گوادر پرو کو بتایا کہ آم کے باغات اس وقت اچھی طرح کھل رہے ہیں اور آم کے سیزن سے 1.7 ملین ٹن کی اچھی پیداوار متوقع ہے۔ پاکستان ایک سال میں تقریباً 150,000 ٹن آم برآمد کرتا ہے۔ تاہم، اس کی برآمدات کا حجم پیداوار سے بہت پیچھے ہے۔