نیو یارک؍ ماسکو (اے پی پی+ این این آئی) اقوام متحدہ نے یوکرائن تنازع کو طول دینے کے حوالے سے خبردار کرتے ہوئے کہاکہ تنازعہ کا بڑھنا موجودہ عالمی خطرہ ہے۔ چینی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے سکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اپنے ایک بیان میں متنبہ کیا کہ تنازعہ نے عالمی مصائب میں بھی اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین میں تنازعہ علاقائی عدم استحکام ، عالمی تنائو اور تقسیم کو فروغ دینے کا بھی کام کررہا ہے اور پوری دنیا کی توجہ دوسرے بحرانوں سے ہٹا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے مضر خطرات سنے ہیں اور دفاع کے نام پر جوہری ہتھیاروں کا نام نہاد استعمال ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین شہری بے حد تکلیف میں مبتلا ہیں اور وہاں کے عوام کو امن کی ضرورت ہے۔ انہوں نے تمام فریقین سے امن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ یوکرین کے جاری تنازعہ کو ختم کیا جائے۔ اب ہمارے پاس کھونے کے لئے مزید کچھ نہیں ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے نیو سٹارٹ نیوکلیئر ہتھیاروں کے معاہدے کو معطل کرنے کے روس کے فیصلے کو بڑی غلطی قرار دیتے ہوئے یوکرائن کی مسلسل حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نیٹو کے ایک ، ایک انچ کا دفاع کریں گے، آرٹیکل 5ایک مضبوط عہد ہے جو امریکہ نے کیا ہے، آرٹیکل 5 کے مطابق نیٹو کے کسی بھی رکن ملک پر حملہ سب پر حملہ سمجھا جاتا ہے اور اس کے لیے مشترکہ ردعمل کی ضرورت ہوتی ہے۔ ادھر روسی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ بیجنگ نے چیف چینی سفارت کار وانگ یی کے دورہ ماسکو کے بعد ماسکو کو یوکرین تنازعہ کے سیاسی تصفیے کے لیے اپنے وژن سے آگاہ کر دیا۔ تاہم روس نے کیف کے لیے امن کے منصوبے پر تبادلہ خیال نہیں کیا۔