فیروز والہ (نامہ نگار ) بانی تحریک ختم نبوت و ممتاز عالم دین علامہ الحاج پیر نصیر احمد قادری، مفتی علامہ ذ یبح اللہ قادری، مولانا محمد اکرم رضوی اور ودیگر نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ بارکھان سانحہ انسانیت کو زندہ درگور کرنے کے مترادف ہے۔بارکھان واقعہ میں نظام حکومت کو دفن کیا گیا ہے۔ بلوچستان میں حکومت کی عمل داری نہ ہونا حکمرانوں کے منہ پر تماچہ ہے۔ نام نہاد جمہوریت اور جمہوریت کے دعویدار ایک زندہ نعش سے زیادہ کوئی حیثیت نہیں رکھتی۔ کھاران میں مردہ نعشوں کو نہیں بلکہ جمہوریت اور جمہوری حکومت کو کنویں میں پھینکا گیا ہے۔ کھاران واقعہ قابل مذمت اور افسوس ناک ہے۔ الحاج پیر نصیر احمد قادری نے کہا کہ یہ دین اور تعلیمات مصطفیؐ کے مترادف عمل ہے جس کی بنیادی وجہ دینی تعلیمات اورعشق مصطفیؐ سے دوری کا نتیجہ ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنی سرپرستی میں متوسط طبقہ اور امیر گھرانوں تک تعلیمات مصطفیؐ کو عام کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ بارکھان واقعہ میں ملوث ملزمان کو قرار واقعی سزا دینا حکومت اور عدلیہ کی اولین ذمہ داریوں میں سے ایک ہے۔ مجرموں کو سرعام پھانسی دے کر نشان عبرت بنایا جانا چاہیے۔ موجودہ نظام کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت بارکھان واقع ہے ایسے واقعات سے بچنے کیلئے قانون کی حکمرانی کا ہونا لازم ہے۔