لاہور(خصوصی نامہ نگار)نائب امیر جماعت اسلامی، سابق پارلیمانی لیدر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ حکومت، اپوزیشن، سیاسی جمہوری اور پارلیمانی اداروں کی شرمناک ناکامی کے بعد انتخابات کے معاملہ کو بھی سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس کے ساتھ اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے۔ سیاست دانوں کے لاحاصل جھگڑے، فساد نے عملاً سیاست اور جمہوری اقدار کو انتہائی کمزور کردیا ہے۔ اسمبلیوں کے قبل از وقت تحلیل کے بعد 90 دن میں انتخابات آئینی پابندی ہے۔ انتخابات کی تاریخ دینا راکٹ سائنس نہیں، گورنرز، نگراں حکومت اور الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔ لیکن بدنیتی اور دال کو کالا کرنے کا رْجحان ہو تو عوام بدحال اور سیاست دان اپنی سیاسی عیاشی اور ہٹ دھرمی، انتقامی مزاج پر نازاں ہیں۔ ملک عملاً اقتصادی، سیاسی، اخلاقی اور خارجہ محاذ پر ڈیفالٹ ہورہا ہے۔ ایڈہاک ازم خوفناک شکل اختیار کرگیا ہے۔لیاقت بلوچ انتخابات 2023ء کنونشن کی تیاریوں کے جائزہ کیلئے انتظامی کمیٹی کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 27 فروری کو کنونشن سنٹر اسلام آباد میں پنجاب اور خیبرپی کے سے قومی و صوبائی اسمبلی کے امیدواران، جماعتِ اسلامی کی تنظیم، انتخابی ںظام کے انچارجز، خواتین، نوجوانون، مزدور، کسان، تاجر، وکلاء اور طلبہ و طالبات، سوشل میڈیا ارکان کا عظیم الشان کنونشن ہوگا۔
اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد 90 دن میں انتخابات آئینی پابندی ہے:لیاقت بلوچ
Feb 24, 2023