کراچی ( اسٹاف رپورٹر )امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ جاپان مادی ترقی کا عروج پر پہنچ کر خاندان سے محروم ہوچکاہے ، مستقل کم ہوتی آبادی ، الحاد اور بے حیائی کے کلچر نے دعوت دین کے لیے رستے بھی ہموار کیے ہیں۔ اس بات کا اظہار انہوں نے قباء آڈیٹوریم میں منعقدہ مشاہداتی نشست سے صدارتی خطاب میں کیا۔انہوں نے کہاکہ امریکہ سے شکست کے بعد جاپان نے جس ترقی کے ماڈل کو اپنے لیے منتخب کیا ، آج جاپانی وزیر اعظم خود اس ترقی کے تباہ کن اثرات سے بلبلا رہا ہے اور بچوں کی پیدائش پر انعامات مقررکر رہا ہے۔نشست سے جاپان کا90 روزہ دورہ کرکے آنے والے جماعت اسلامی شعبہ اطفال کراچی کے انچارج فصیح اللہ حسینی نے کہا کہ جاپانی قوم میں دعوت دین کے بے شمار مواقع اور امکانات ہیں، الحادی فکر پر بے حیائی میں ڈوبی ہوئی قوم کو اُخروی فلاح کا تصور دینے کی ضرورت ہے۔قادیانی لابی بھی وہاں اپنے نیٹ ورک کو مضبوط کرنے میں لگی ہوئی ہے۔اسلامک سرکل آف جاپان کے تحت اسلامی لٹریچر کا جاپانی ترجمہ کرنے کے ساتھ دین کی تبلیغ ، نومسلموں کی تربیت کا کام سارا سال جاری رہتاہے ۔نشست میں مرکزی نائب امیر اسداللہ بھٹو،صوبائی ڈپٹی جنرل سیکریٹری محمد مسلم،ناظم عمومی محمد دین منصوری سمیت دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔ فصیح اللہ حسینی نے مزید کہاکہ ڈھائی لاکھ مسلمان آبادی جاپان میں اسکول، مساجد اور مختلف سینٹروں کے ذریعے جاپانی قوم کو اسلام سے روشناس کرانے میں مصروف ہے۔ جاپانی معاشرت میں خاندان کا تصور مٹتا جا رہا ہے، آن لائن ایسی سروسزدستیاب ہیں کہ بات کرنے کے لیے ہر طرح کے رشتہ دار کرایے پر ملتے ہیں ، جبکہ حقیقی والدین اولڈ ہاؤسز میں مقید ہے۔مولاناموددیؒ کے ’’قرآن وسنت کی دعوت کو لیکر اٹھو اور پوری دنیا پر چھاجائو‘‘ کے موٹوکو مشن بناکراسلامک سرکل کے تحریکی ساتھی دل جمعی کے ساتھ دین کی دعوت کا کام کررہے ہیں، جاپان میں اسلام کے کام کو مزید فروغ دینے کیلئے بڑے پیمانے پر سرگرمیوں کی ضرورت ہے کیوں کہ جاپانی قوم لادینیت، دنیا کی عیاشیوں سے تنگ آکر خودکشیوں پر مجبور ہیں اور اسلام کے آفاقی نظام کی آغوش میں پناہ لینے کیلئے تیار ہیں۔ #