کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز نے سارا شہر چھوڑ کر ٹریڈ لائسنس بنوانے کیلئے کراچی کے نجی تعلیمی اداروں کے خلاف ڈنڈااٹھا لیا‘ لاکھوں روپے مالیت کے چالان جاری کر دیئے۔ دوسری جانب نجی تعلیمی اداروں کی ایسوسی ایشنز نے بھی سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے نجی تعلیمی اداروں کو ٹریڈ لائسنس سے مستثنیٰ قرار دلوانے کیلئے ایڈمنسٹریٹر کراچی سے ملاقات کا فیصلہ کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے اس وقت کراچی میں10ہزار سے زائد رجسٹرڈ و غیر رجسٹرڈ تعلیمی ادارے ہیں۔ نجی اسکولوں کی تنظیموں کا استدلال ہے کہ نجی تعلیمی ادارے ٹریڈ لائسنس کے زمرے میں نہیں آتے۔ اس حوالے سے رابطہ کرنے پر آل پرائیوٹ اسکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین طارق شاہ نے ٹریڈ لائسنس نجی تعلیمی اداروں کو دیئے جانے کی تصدیق کی۔ ان کا کہنا ہے کہ نجی اسکول حکومت سندھ کے طے کردہ ضوابط پورے کرکے اورمقررہ فیس ادا کرکے باقاعدہ طور پر اسکول چلانے کا اجازت نامہ (لائسنس) حاصل کرتے جبکہ پروفیشنل ٹیکس سمیت ڈی ایم سیز کو بھی ٹیکسز ادا کرتے ہیں ۔ حکومت سندھ کی جانب سے اسکول چلانے کے اجازت نامہ کے بعد ٹریڈ لائسنس سمیت کسی اور ٹیکس کا نفاذ نجی اسکولوں سے زیادتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل بھی ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز کی جانب سے بلاجوا ز ٹریڈ لائسنس کیلئے دباؤ ڈالا جاتا رہا ہے مگر اس وقت کی منتخب بلدیاتی قیادت نے نجی اسکولوں کے اس استدلال کو درست مانتے ہوئے اسے معطل کردیا تھا تاہم منتخب نمائندوں کی عدم موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے افسر شاہی نے ایک بار پھر نجی اسکولوں پر ٹریڈ لائسنس کی تلوار لٹکا دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹریڈ لائسنس کے معاملے پر ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سیف الرحمن سے رابطہ کیا ہے اور فوری ملاقات کی درخواست بھی کی ہے امید ہے ملاقات میں ہم سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے نجی تعلیمی اداروں کو ٹریڈ ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دلوانے میں کامیاب ہو جائیں گے ۔انہوں نے بتایا کہ نجی تعلیمی ادارے ڈی ایم سیز کو پہلے ہی میونسپل ٹیکس دے رہے ہیں پھر ٹریڈ ٹیکس کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا ۔تعلیمی ادارے کاروبار نہیں بلکہ نسلوں کو تعلیم دے رہے ہیں کراچی کے نجی تعلیمی ادارے متحد ہیں اور وہ کسی صورت ٹریڈ ٹیکس کو تسلیم نہیں کرینگے ۔
ٹریڈ لائسنس بنواؤ، ڈی ایم سیز نے نجی اسکولوں کیخلاف ڈنڈا اٹھالیا
Feb 24, 2023