مصری حکام نے موٹاپے سمیت متعدد بیماریوں میں مبتلا افراد کو رواں سال حج کے لیے جانے سے روکنے کا فیصلہ کرلیا۔ حج کے لیے درخواست دینے کے لیے ضروریات میں ان بیماریوں سے محفوظ ہونا بھی قرار دیا گیا ہے۔ مصر میں حج درخواستیں آئندہ 6 مارچ تک جمع ہونا جاری رہیں گی۔ وزارت داخلہ نے اس سال حج کے مناسک ادا کرنے کے لیے متعدد گروپوں کے سفر پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا کیونکہ ان افراد کو انفیکشن کے سب سے زیادہ خطرات لاحق ہوتے ہیں۔ وزارت کے مطابق پابندی کی زد میں آنے والے افراد میں گردے کے فیل ہونے والے مریض ہیں جن کے علاج کے لیے ڈائیلاسز سیشنز کی ضرورت ہوتی ہے۔ پھیپھڑوں کے فائبروسس کے مریض ہیں ۔موٹاپے کے مریض ہیں ، امراض قلب کے ایڈوانس کیسز، جگر کی سروسس اور ٹیومر والے افراد ہیں ، پہلے اور آخری مہینوں کی حاملہ خواتین اور ذہنی مریض بھی پابندی کی زد میں آ رہے ہیں۔ الزائمر کے مریضوں کو بھی حج پر جانے سے روک دیا جائے گا۔ وزارت نے یہ شرط بھی عائد کی ہے کہ عاز م حج کے لیے حفاظتی ٹیکوں کو بنیادی خوراک کے ساتھ مکمل کیا جانا ضروری ہے۔ کورونا وائرس کے خلاف بین الاقوامی طور پر منظور شدہ ویکسین کی بوسٹر خوراک بھی لگی ہونا چاہیے۔ ویکسی نیشن کے سرٹیفکیٹ کی کاپی فراہم کرنا بھی ضروری قرار دیا گیا ہے۔