اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+نوائے وقت رپورٹ) بانی تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ الیکشن میں دھاندلی کے حوالے سے آئی ایم ایف کو خط لکھ دیا۔ عدالت میں میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کو خط لکھ دیا ہے۔ خط چلا گیا ہوگا وہ خط اس لیے لکھا ہے کہ اگر ایسے حالات میں ملک کو قرضہ ملا تو واپس کون کرے گا؟ انہوں نے کہا کہ اس قرض سے غربت بڑھے گی، جب تک سرمایہ کاری نہ آئی قرض بڑھتا جائے گا، سب سے پہلے ملک میں سیاسی استحکام لایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے نواز شریف کی سلیکشن کے لیے ادارے، عدالتیں، نیب سب کچھ تباہ کیا گیا۔ نواز شریف کے لیے مجھے زیرو کیا گیا پھر انتخابات میں دھاندلی کرائی گی۔ عمران خان نے مزید کہا کہ اب کمشنر راولپنڈی کے انکشافات سامنے آئے ہیں، کمشنر پنڈی کو اٹھا کر تشدد کیا گیا، ویگو ڈالا اٹھا کر لے گیا اور اب اس کا سافٹ وئیر اپ ڈیٹ کردیا ہے۔دوسری طرف عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی نئی منتخب حکومت کے ساتھ کام کرنے پر آمادگی کا اظہار کر تے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے نئی منتخب حکومت مہنگائی میں کمی کے لیے سخت مانیٹری پالیسی اختیار کرے گی، پاکستانی عوام کی خوشحالی کے لیے کام کرے گی۔ڈائریکٹر کمیونیکیشن آئی ایم ایف جولی کوزیک نے میڈیا بریفنگ میں معاشی استحکام سے متعلق نگران حکومت کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت کے دور میں حکام نے معاشی استحکام کو برقرار رکھا، مہنگائی قابو میں رکھنے، زرمبادلہ بڑھانے کے لیے حکام نے سخت مانیٹری پالیسی پر عمل کیا۔ جولی کوزیک نے بتایا کہ 11جنوری کو آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ نے سٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے پہلے ریویو کی منظوری دی جس کے تحت پاکستان کو 1.9 ارب ڈالر جاری ہوئے، قرض پروگرام سے پاکستان کو معاشی استحکام کی کوششوں میں مدد مل رہی ہے۔ ڈائریکٹر کمیونیکیشن آئی ایم ایف نے کہا کہ قرض پروگرام میں مضبوط فوکس کمزور طبقے کا تحفظ ہے، نئی حکومت کے ساتھ پالیسی پر کام کرنے کے منتظر ہیں تاکہ وسیع تر اقتصادی استحکام اور پاکستانی شہریوں کی خوشحالی یقینی بنائی جائے۔ آئی ایم ایف پاکستان میں غریب طبقات کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہتا ہے، پاکستان کی نئی منتخب حکومت کے ساتھ معاشی اہداف کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں۔ جولی کوزیک نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا آئی ایم ایف کو خط لکھنا سیاسی معاملہ ہے، اس پر بات چیت نہیں کروں گی، آئی ایم ایف پاکستان کے اندرونی سیاسی معاملات میں بیان نہیں دیتا۔ اس پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما و سابق وفاقی وزیر اسحاق ڈار نے کہاہے کہ بانی پی ٹی آئی کے خط کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی تاہم تحریک انصاف آئی ایم ایف کو خط لکھ کر ملک دشمنی ثابت کررہی ہے۔بانی پی ٹی آئی کے خط کی آئی ایم ایف کے سامنے کوئی حیثیت نہیں ہوگی۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ نوازشریف صوبائی اور وفاقی معاملات میں پارٹی کی رہنمائی کررہے ہیں، یہ کہنا کہ نوازشریف غائب ہوگئے ہیں ،مناسب الفاظ نہیں، نوازشریف بالکل موجود ہیں ،مسلم لیگ (ن) کے قائد ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وزیر خزانہ کا فیصلہ میں نے نہیں کرنا قیادت فیصلہ کرتی ہے۔ اپنے دشمنوں کو ثابت کریں گے کہ پاکستان کے معاملات کو خود ڈیل کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آپ دیکھیں گے آئندہ چند دنوں میں سب ٹھیک ہو جائے گا۔ ادھر پاکستان پیپلز پارٹی نے عمران۔خان کو "توہین وطن" کا مجرم قرار دے دیا، کوئی حب الوطن سیاستدان اپنے وطن کے خلاف ایسی گھناونی حرکت نہیں کر سکتا ، خط لکھنا آئی ایم ایف غلامی کا ثبوت ہے۔ سید نیر حسین بخاری نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کو اپنے ملکی اندرونی معاملات میں مداخلت کی دعوت دینا غداری کے مترادف ہے۔ شیری رحمان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کو ملکی اندرونی معاملات میں مداخلت کی دعوت دینا ملک دشمنی نہیں تو اور کیا ہے ۔ اپنے دور مین ریکارڈ قرضہ لینے والوں کو اب یاد آیا کہ قرضہ واپس کون کرے گا۔خود کو غربت اور مہنگائی بڑ ھنے کی فکر کیوں نہیں تھی۔