ملک کو معاشی خطرات سے بچانا سب کی ذمہ داری: شہباز شریف

Feb 24, 2024

لاہور ( این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ)  مسلم لیگ (ن) کے صدر، وزیر اعظم کے نامزد امیدوار شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک کسی صورت انتشار کا متحمل نہیں ہوسکتا، پاکستان کیلئے سب کو مل بیٹھنا ہوگا۔ ایک بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ ملک کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ افہام و تفہیم اور باہمی اتحاد سے ہی کیا جا سکتا ہے، پاکستان ہم سب کا ہے اور ہم سب نے ملکر اسے سنوارنا ہے۔ ملک کو معاشی طور پر مستحکم کرنا میری اولین ترجیح ہے۔ خدمت، دیانت اور محنت کی روایت کو آگے بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کسی صورت انتشار کا متحمل نہیں ہوسکتا، پاکستان کیلئے سب کو مل بیٹھنا ہوگا، ملک کو ترقی اور عوام کو ریلیف دینے کے لئے شب و روز کاوشیں کی جائیں گی۔ ملک کو درپیش بحرانوں سے نکالنے کیلئے سب کو اپنا فعال کردار ادا کرنا ہوگا۔ شہباز شریف نے کہا کہ پوری تندہی، محنت اور ایمانداری سے عوام کی خدمت کریں گے۔ قائد پاکستان مسلم لیگ (ن) میاں نواز شریف کی قائدانہ قیادت میں ملک کو بحرانوں سے نکالیں گے۔ ملک کو معاشی خطرات سے بچانا سب کی ذمہ داری ہے۔ اقتصادی استحکام اولین ترجیح، انتشار کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ عوامی خدمت کیلئے ہم سب متحد  ہو کر آگے بڑھیں گے ۔ شہباز شریف سے ایم کیو ایم وفد نے ملاقات میں اس امر پر اتفاق کا اظہار کیا ہے کہ سیاسی مفادات کے بجائے قومی مفادات ترجیح ہیں۔ دونوں پارٹیوں کے رہنماؤں نے لاہور میں ملاقات کی۔ جبکہ ایم کیوایم وفد گورنر سندھ کامران ٹیسوری، مصطفیٰ کمال اور ڈاکٹر فاروق ستار پر مشتمل تھا۔ دوران ملاقات شہباز شریف نے کہا کہ تمام جماعتوں کے مینڈیٹ کا احترام، ووٹ کو عزت دینا ہے۔ ہم سب جماعتوں کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں، سب کی ذمہ داری ہے کہ مل کر ملک کو معاشی خطرات سے بچائیں۔ ایم کیو ایم کے تعمیری اور مثبت جذبے کو سراہتے ہوئے کہا کہ تحریک عدم اعتماد اور پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے میں ایم کیو ایم کا کردار قابل تحسین ہے۔ عوام کی خدمت کے لئے ہم سب متحد ہوکر آگے بڑھیں گے۔ دونوں پارٹی رہنماؤں نے اس امر پر اتفاق کا اظہار کیا کہ سیاسی مفادات کے بجائے قومی مفادات ترجیح ہیں جبکہ ایم کیو ایم وفد نے شہبازشریف کی ملک وقوم کے لئے خدمات کو سراہا۔ ایم کیو ایم وفد نے کہا کہ شہبازشریف 16 ماہ کے دوران تمام اتحادیوں کو بڑی خوش اسلوبی سے ساتھ لے کر چلے، امید ہے کہ ان کی قیادت میں پاکستان اور عوام کو مسائل سے نجات ملے گی۔ ملاقات میں سینیٹر اسحاق ڈار، رانا ثناء اللہ خاں، سردار ایاز صادق ،خواجہ سعد رفیق، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ، رانا مشہود، عطاء اللہ تارڑ اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ ملاقات میں ملکی صورتحال اور سیاسی تعاون کے حوالے سے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ نامزد وزیراعظم شہبازشریف سے بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے وفد  نے ملاقات  کی۔ صدر ڈاکٹر خالد حسین مگسی نے وفد کی قیادت کی۔ وفد میں چئیرمین سینٹ صادق سنجرانی، سینیٹر کہدہ بابر شامل تھے۔ ملاقات میں سینیٹر اسحاق ڈار، رانا ثناء اللہ، سردار ایاز صادق، خواجہ سعد رفیق، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ اور عطاء اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔ ملاقات میں ملکی صورتحال اور سیاسی تعاون سے متعلق امور زیر غور آئے۔ وفد نے شہباز شریف کو وزیراعظم نامزد ہونے پر مبارک پیش کی۔ شہباز شریف نے 16 ماہ کی مخلوط حکومت کے دوران بی اے پی کے تعاون کو سراہا۔ اتفاق کیا ملک کو لاحق معاشی خطرات کے مقابلے کے لئے اتحاد اور سیاسی تعاون کو فروغ دیا جائے۔ معاشی خطرات سے نمٹنے کے لئے سیاسی استحکام ضروری ہے۔  ملکی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے سیاسی اتحاد اور تعاون کے ساتھ آگے بڑھنے پر اتفاق کیا۔ پاکستان کو معاشی خطرات سے بچانا ہر محب وطن کا فرض ہے۔ مسلم لیگ (ن) بلوچستان  سے منتخب ارکان اسمبلی نے ماڈل ٹاؤن میں شہباز شریف سے ملاقات کی۔ صوبائی صدر شیخ جعفر مندوخیل کی قیادت میں جام کمال اور دیگر ارکان نے ملاقات کی۔ بلوچستان میں حکومت سازی اور اتحادیوں میں طے پانے والے معاملات پر غور کیا گیا۔ ن لیگ ارکان کی جانب سے  صوبے میں پیپلز پارٹی کے ساتھ ڈھائی ڈھائی سالہ معاہدہ کرنے کی تجویز دی گئی۔خدمت، دیانت اور محنت کی روایت کو آگے بڑھائیں گے۔ ملک کو ترقی اور عوام کو ریلیف دینے کیلئے شب و روز کاوشیں کی جائیں گی، ملک کو درپیش بحرانوں سے نکالنے کیلئے سب کو اپنا فعال کردار ادا کرنا ہوگا۔ میاں شہباز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم پوری تندہی، محنت اور ایمانداری سے عوام کی خدمت کریں گے اور قائد پاکستان مسلم لیگ (ن) میاں نواز شریف کی مدبرانہ اور ولولہ انگیز قیادت میں ملک کو بحرانوں سے نکالیں گے۔ ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہونے جارہا ہے۔ عوام کا مینڈیٹ ہی ہمارے لئے خدمت و محنت کا اصل چارٹر ہے۔ مسلم لیگ (ن) عوام کی خدمت اور ملکی ترقی کی تابناک روایت کو زندہ رکھے گی۔ نیز ہمارا ایجنڈا ملکی ترقی و خوشحالی اور قومی وحدت کا فروغ ہے۔


 

مزیدخبریں