ہم حلف اٹھائیں گے لوگ احتجاج کرتے رہیں، مراد علی شاہ

Feb 24, 2024 | 16:01

 پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے نامزد وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ہم حلف اٹھائیں گے لوگ احتجاج کرتے رہیں۔ تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے ہی بتا دیا تھا کتنی سیٹیں ملیں گی، سوچ سے بڑھ کر ہم نے نشستیں حاصل کیں، پاکستان میں مسائل بہت ہیں مل کر حل کریں گے، آج ہم حلف اٹھائیں گے لوگ احتجاج کرتے رہیں گے۔ بتایا جارہا ہے کہ سندھ اسمبلی کے افتتاحی اجلاس میں آج نومنتخب اراکین حلف اٹھائیں گے، سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی اجلاس کی صدارت کریں گے، اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہو گا، سندھ اسمبلی کے ایوان میں ممبران کی کل تعداد 168 ہے، 163 حلف اٹھائیں گے، 128 منتخب اور 35 مخصوص نشستوں کے ممبران حلف اٹھائیں گے، سندھ میں اسمبلی کے 4 ممبران کے معاملات مختلف وجوہات کی بناء پر مؤخر ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ پیپلز پارٹی کے 114، ایم کیو ایم کے 36، سنی اتحاد کونسل کے 9 ارکان حلف لیں گے، جی ڈی اے کے 3 اور جماعت اسلامی کا ایک رکن حلف لے گا، مخصوص نشستوں پر پیپلز پارٹی کی 20 خواتین اور 6 اقلیتی ارکان حلف لیں گے، ایم کیو ایم کی 6 خواتین اور اقلیت کے 2 ارکان حلف اٹھائیں گے اور مخصوص نشست پر جی ڈی اے کی ایک خاتون رکن حلف لیں گی۔ ادھر عام انتخابات میں دھاندلی کے خلاف سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج کے دوران پولیس نے متعدد کارکنوں کو گرفتار کرلیا، ریڈ زون میں جمع ہونے والے مظاہرین میں خواتین بھی شامل ہیں، ج پر پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج بھی کیا گیا جب کہ اھتجاج کے لیے آنے والے مختلف جماعتوں کے کارکنوں کو روکنے کے لیےشارع فیصل پر بھاری نفری تعینات کردی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی ای) جے یو آئی ف، جماعت اسلامی، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم حقیقی نے آج سندھ اسمبلی کے سامنے پرامن احتجاج کا اعلان کیا ہے، اتحادی جماعتوں کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ ہمارا احتجاج بوگس الیکشن کے خلاف ہے جو مکمل طور پر پرامن ہوگا، احتجاج میں رخنہ ڈالنے کی ہر مزموم کوشش کو ناکام بنایا جائے گا، آئندہ کے لائحہ عمل کے لئے پانچوں جماعتوں کی دس رکنی مشاورتی کمیٹی قائم کرنے کا بھی اعلان کیا گیا۔ 

اس ضمن میں احتجاج کی حکمت عملی کے لیے جی ڈی اے اور اتحادی جماعتوں کا مشاورتی اجلاس ہوا، اجلاس میں بوگس الیکشن کے خلاف مختلف تجاویز سامنے آئیں، جس پر مشاورت کے بعد پانچوں اتحادیوں کی دس رکنی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا جو آئندہ کا روڈ میپ تیار کرے گی، اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ چھینے گئے عوامی مینڈیٹ کی واپسی تک پرامن احتجاج جاری رہے گا۔

مزیدخبریں