ریاض اور میامی شراکت داری کے ذریعے کامیابی کے دو ماڈل ہیں

فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو کے سی ای او رچرڈ اٹیس نے کہا کہ ریاض اور میامی شہر شراکت داری کے ذریعے کامیابی حاصل کرنے میں ایک رول ماڈل بن گئے ہیں۔وہ میامی میں فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو انسٹی ٹیوٹ کے سالانہ اجتماع سے خطاب کر رہے تھے، یہ سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے زیر انتظام ایک غیر منافع بخش فاؤنڈیشن ہے جو پالیسی، سرمایہ کاری اور اختراع کے کلیدی رجحانات پر بحث کے لیے دنیا بھر کے رہنماؤں کو بلاتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت 1,200 ممبران اور 30 اسٹریٹجک پارٹنرز فاؤنڈیشن میں شامل ہوئے ہیں جنہوں نے سرمایہ کاری کے اقدام کے مقاصد کے لیے اپنی مدد فراہم کرنے کا عہد کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ ہفتوں کے دوران، فاؤنڈیشن نے مستقبل کی سرمایہ کاری کے اقدام کے ساتویں ایڈیشن میں شرکت کے لیے ریاض میں 6,000 سے زیادہ کاروباری رہنماؤں کی میزبانی کی۔ اس نے ایک سرکردہ عالمی سرمایہ کاری کانفرنس کے طور پر اس کی پوزیشن کو تقویت بخشی جو انسانیت کو متاثر کرنے کے لیے وقف ہے۔رچرڈ اٹیس نے مزید کہا: "ہم زیادہ جامع دنیا کی تلاش میں اختراعی خیالات، تخلیقی پلیٹ فارمز، مؤثر اقدامات اور مشترکہ تجربات کے لیے ایک پلیٹ فارم بننا چاہتے ہیں۔ ہمارا مشن صرف انسانیت کو متاثر کرنا نہیں ہے، بلکہ سرمایہ کاری کی اہم ضرورت کو اجاگر کرنا ہے۔"

ای پیپر دی نیشن