ٹیکسلا کچہری کے باہر پولیس اہلکار کا بوڑھی خاتون پر تشدد

 ٹیکسلا کچہری کے باہر پولیس اور ملزم کی گرفتاری کے دوران پولیس اہلکار نے بوڑھی خاتون پر تشدد کر ڈالا،پولیس نے بزرگ خاتون پر تھپڑوں کی بارش کر دی ۔میڈیا رپوررٹس میں بتایاگیاہے کہ ملزم بصیر خان کو ٹیکسلا کچہری کے باہر پولیس اہلکاروں نے گرفتار کرنے کی کوشش کی اس دوران ملزم کی ماں اپنے بیٹے کی گرفتاری روکنے کیلئے آگئی تو پولیس اہلکارنے بزرگ خاتون کو دھکے دیتے ہوئے تھپڑ مارنے شروع کر دی اور اسے بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا۔ پولیس اہلکار کے تشدد کے باوجود ماں نے پولیس اہلکار کو بیٹے کی گرفتاری سے روکا لیکن پولیس ملزم بصیر کو زبردستی گاڑی میں ڈال کر لے اپنے ساتھ لئے گئی۔اس حوالے سے راولپنڈی پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم بصیرپولیس کو متعدد مقدمات میں مطلوب تھا،ملزم اپنے کسی ساتھی کی عبوری ضمانت کیلئے ٹیکسلا کچہری پہنچا تھا،ملزم کو گرفتار کرنے کی کوشش کی تو ملزم نے ساتھی سمیت پولیس اہلکاروں پر حملہ کر دیا اور فوری موقع سے فرار ہو گیا۔ پولیس تھانہ ٹیکسلا نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ملزم کو گرفتار کرنے کی کوشش میں ہاتھا پائی ضرور ہوئی تھی لیکن خاتون پر تشدد نہیں کیا گیا ۔پولیس کا کہنا تھا کہ خاتون کی جانب سے واقعہ کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے ۔خیال رہے کہ پولیس اہلکاروں کی جانب سے آئے روز بزرگ خواتین و شہریوں پر تشدد کے واقعات سامنے آتے رہنے ہیں اسی طرح کے ایک واقعہ میں پشاور کے علاقہ شاہ پور میں پولیس نے رہزن کی گرفتاری کیلئے چھاپے کے دوران بزرگ شہریوں کو تھپڑ رسید کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں دھکے دے کر گرا دیاتھا۔ پولیس نے گھر کی چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کی تھی۔ ایس ایس پی آپریشنز ہارون رشید نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس اہلکاروں کو معطل کرکے ان کے خلاف محکمانہ کارروائی شروع کرنے کا حکم دیاتھا۔ تشدد کا شکار بزرگ ریٹائرڈ سکول ٹیچر ہے۔ ایس ایس پی آپریشنز نے اختیارات سے تجاوز کرنے والے پولیس اہلکاروں کو معطل کرکے شو کاز نوٹس اور چارج شیٹ جاری کرکے ان کے خلاف محکمانہ کارروائی شروع کرنے کے احکامات جاری کئے تھے۔

ای پیپر دی نیشن