پاکستان کاٹن جننرز ایسوسی ایشن کے ایگزیکٹو ممبر احسان الحق کے مطابق زرعی مصنوعات کی خریداری پر ساڑھے تین فیصد ٹیکس کے نفاذ کے بعد ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں نے پھٹی کی خریداری بند کر رکھی ہے۔ حکومت نے اس ٹیکس کا فیصلہ واپس نہ لیا تو دس سے پندرہ فیصد پھٹی خراب ہوسکتی ہے۔دوسری جانب رواں مالی سال کے ابتدائی چھ ماہ کے دوران خام روئی کی برآمدات میں تیرہ اعشاریہ نو ایک فیصد اضافہ ہوا۔جولائی سے دسمبر کے دوران ملک سے سولہ کروڑ اکسٹھ لاکھ ڈالر مالیت کی کاٹن برآمد کی گئی۔