اسلام آباد (اے پی پی+ ثناءنیوز) وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ سیاستدانوں کو ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے سے اجتناب کرنا چاہئے، بلوچستان میں گورنر راج کے نفاذ کا فیصلہ طویل مشاورت اور سوچ بچار کے بعد کیا گیا، نیا صوبہ بنانے کے حوالے سے کسی حتمی نتیجے پر پہنچ کر ہی آئین کے آرٹیکل (1) میں ترمیم کی جائے گی۔ نئے صوبوں کی حدود کا تعین کرکے پھر آرٹیکل (1)کو بھی دیکھا جائیگا۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کسی سیاستدان نے ماضی میں اپنی وفاداریاں بدلی ہیں تو ان کا نام لے کر بات کی جائے۔ ایوانوں کے اندر سب کے بارے میں بات کرنا تذلیل کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل (1) میں ترمیم اس وقت ہو گی جب ہم صوبہ بنانے کے حوالے سے کسی حتمی نتیجے پر پہنچ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہزارہ برادری کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ پر ساری قوم نے احتجاج کیا۔ وزیراعظم نے طویل مشاورت اور مظاہرین کی بات سن کر فیصلہ کیا اور احتجاج ختم کرایا۔ فاضل ارکان یہ نہ کہیں کہ حکومت سوئی ہوئی ہے اس طرح حقائق مسخ نہ کئے جائیں۔ بلوچستان میں 86نعشیں لیکر سڑک پر بیٹھے لوگوں سے مذاکرات کے بعد گورنر راج نافذ ہوا۔