لاہور (خبر نگار) عدالت عظمیٰ ارکان پارلیمنٹ، سینٹ، صوبائی اسمبلیوں کی دوہری شہریت پر تو پابندی عائد کی ہے مگر سرکاری ملازمین کے دوہری شہریت پر کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی حالانکہ دوہری شہرت کے حصول کیلئے برسوں نوکری چھوڑ کر دوسرے ملک میں رہنا پڑتا ہے اور اس دوران متعلقہ محکمہ ایک افسر سے محروم بھی رہنا ہے مگر وطن واپسی پر پھر محکمے میں قبول میں کر لی جاتا ہے دوہری شہریت کی تارہ مثال محکمہ لوکل گورنمنٹ کے گریڈ 20 کے ڈاکٹر شاہد بلال ہیں جو 4 سال امریکہ میں گزار کر اور امریکی شہریت حاصل کرکے واپس آتے ہیں اور لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ میں آتے ہی واپسی کی اطلاع دیکر جوائننگ بھی کر لی ہے یاد رہے کہ اس وقت ایل ڈی اے اور واسا کے گریڈ 19 اور 18 کے متعدد افسران ایسے ہیں جو دوہری شہریت رکھتے ہیں محکمے میں ان کے بارے میں نجوبی علم ہے مگر کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔
”امریکی شہری“ نے لوکل گورنمنٹ میں گریڈ 20 کی افسری دوبارہ سنبھال لی
Jan 24, 2013